بھارت میں علی گڑھ مسلم، جامعہ ملیہ اسلامی کا بجٹ 15 فیصد کم کر دیا گیا
نئی دہلی +علی گڑھ (این این آئی+ آئی این پی) بھارت میں مسلمانوں کی جامعات بھی مودی کے زہریلے پروپیگنڈے کے زیر اثر ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بی جے پی کی شدت پسندی کی بھینٹ چڑھ گئی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامی یونیورسٹی کا بجٹ 15 فیصد کم کر دیا گیا۔ مسلمانوں کے تعلیمی اداروں کو ہدف بنانا ہندوتوا سوچ کی عکاسی ہے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں مودی کا گزشتہ10 سالہ اقتدار فرقہ واریت اور نفرت کی سیاست پر مشتمل ہے۔ صدیوں پرانی یونیورسٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ وارانہ سیاست کا شکار ہو گئی۔ کئی مسلم اکثریتی جامعات مودی کی دور حکومت میں تشدد اور حملوں کی زد میں آئی ہیں۔ مودی نے پیر کو علی گڑھ کے ایم پی ستیش گوتم کے لیے مہم چلاتے ہوئے مسلم مخالف بیانیے کو دہرایا۔ پی ایچ ڈی سکالر کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں علی گڑھ یونیورسٹی میں تنازعات کو سیاسی رنگ دیا گیا، بی جے پی کا سیاسی بیانیہ روزگار کے بجائے انتہا پسندی پر مرکوز ہے۔