پاکستان کی ترقی کے مشن میں ساتھ، سعودی وزرا: سعودی وزیر سرمایہ کاری نے شہباز شریف کو پرائم منسٹر آف ایکشن قرار دیدیا
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائینز پر سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح، سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان اور سعودی وزیر برائے صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی، ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم کو پرائم منسٹر آف ایکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے آگاہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں جس میں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں،آپ کا مشن ہمارا مشن ہے ۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان ہماری ترجیح ہے، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبے میں بھرپور تعاون جاری رہے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم اور سعودی وزیر خزانہ کی ملاقات میں اتفاق ہوا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔سعودی وزیر خزانہ نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے۔ علاوہ ازیں سعودی وزیر صنعت نے وزیراعظم سے ملاقات میں زراعت ، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔ سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے رابطے میں ہوں ، یہ کمپنیوں کے نمائندگان بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ،دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔جبکہ سعودی وزرا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر خادم حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز آل سعود ،سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود اور سعودی وزیر وزرا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی عرب کی حمایت اور مدد کی بدولت ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کے اسٹریٹجک پارٹنرز ہیں۔ان ملاقاتوں میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری بھی موجود تھے۔
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وزیراعظم شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائینز پر اہم ملاقات کی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کی قائدانہ کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے کرسٹالینا جارجیوا کا گزشتہ سال آئی ایم ایف سے3 بلین ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) حاصل کرنے میں پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ فریقوں نے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو ان کی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔دوسری طرف وزیر اعظم نے صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹرمحمد سلیمان الجاسر سے ملاقات کی۔ آئی ڈی بی کے پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا ۔ سیلاب کے بعد بحالی میں معاونت کو سراہا اور اس حوالے سے ڈاکٹر الجاسر کے ذاتی تعاون اور قائدانہ کردار کو تسلیم کیا۔ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے ساتھ مفید شراکت داری ، تعمیرنو اور روزگار کی فراہمی میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو صحیح خطوط پر استوار کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تمام خدشات کو دور کرنے اور ون ونڈو آپریشنز مہیا کرنے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پوری طرح سے فعال ہے۔ صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹرمحمد سلیمان الجاسر نے کہا کہ پاکستان اسلامی ترقیاتی بینک کا انتہائی اہم بانی رکن ہے ، پاکستان کی بڑی افرادی قوت سے بھرپور طریقے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لئے دعا گو ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کی۔پنے دوبارہ انتخاب پر تہنیتی خط پر انکا شکریہ ادا کیا۔ شہبازشریف نے شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو امیر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کیساتھ مل کرکام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا،دوطرفہ تعلقات ،علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ کے بحران کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کویت کے امیر کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی+اے پی پی)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے گزشتہ شام ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے منعقد خصوصی مکالمے اور گالا ڈنر میں شرکت کی۔تقریب کے دوران وزیر اعظم نے ولی عہد شہزادہ کے ساتھ تبادلہء خیال کیا۔وزیر اعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے کامیاب انعقاد اور شاندار انتظامات پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی قیادت میں اعلیٰ سربراہی وفد پاکستان بھیجنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ اپنے ساتھ ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کو ریاض لائے ہیں، جس میں سرمایہ کاری کے ذمہ دار اہم وزراء بھی شامل ہیں، تاکہ متعلقہ حکام کے درمیان فالو اپ میٹنگز ہو سکیں۔ وزیر اعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صحت، اور درازی عمر کے لیے اپنی دعاؤں اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ کے بحران کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم میں عالمی صحت کے ایجنڈے پر گفتگو کرتے ہوئے خادم الحرمین شریفین، سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے صحت کے شعبے کے حوالے سے اقدامات کو زبردست انداز میں سراہا جبکہ بل گیٹس فانڈیشن کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات پر بل گیٹس کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ووزیراعظم نے کہا کہ سعودی فرمانروا اور سعودی ولی عہد اپنے اقدمات سے دکھی انسانیت کی مدد کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم نے بل گیٹس فانڈیشن کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات پر شرکا میں موجود بل گیٹس کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایسے موقع پر اگر میں بل گیٹس کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کا ذکر نہیں کرتا تو یہ منصفانہ بات نہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بِل گیٹس فانڈیشن کی فراخدلی ہے کہ ہر سال پاکستان میں لاکھوں بچوں کو پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے۔ 2022 میں سیلاب کے باوجود بل گیٹس فانڈیشن اور پاکستان نے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین فراہم کی ۔انہوں نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ اگر ہم اسی طرح اپنی کوششیں جاری رکھیں گے تو جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا۔پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہے،حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہے ۔ عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر صحت کے شعبہ میں تفریق کے خاتمہ کے موضوع پر مباحثہ سے خطاب کر رہے تھے۔ مباحثہ سے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاونڈیشن کی نمائندہ انیتا زیدی نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں صحت کے شعبہ میں عالمی عدم مساوات بڑا مسئلہ ہے، کووڈ 19 وبائی مرض نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور ویکسینوں کی تقسیم کے معاملے میں گلوب سائوتھ اور گلوب نارتھ کے مابین بڑے پیمانے پر موجود خلا کو بے نقاب کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2003 میں جب وہ سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے تب انہیں کینسر کا مرض لاحق ہوا، علاج کیلئے نیویارک گئے تو وہاں ہزاروں ڈالر علاج پر لگے تب انہوں نے سوچا کہ اتنا مہنگا علاج برداشت کرنے کی لوگ صلاحیت نہیں رکھتے تھے، خوش قسمتی سے جب وہ صحت یاب ہوکر پاکستان آئے اور پنجاب کی وزارت اعلی کے منصب پر فائز ہوئے تو اس وقت پنجاب میں کڈنی کینسر اور جگر کے امراض کے علاج کیلئے ادارے بنانے پر کام شروع کیا۔ بطور وزیراعلی پنجاب اپنے صوبہ میں ہیپاٹائٹس کے مرض کے علاج کی سہولیات پنجاب کے دور دراز علاقوں میں بھی فراہم کیں۔ سٹی سکین جیسی سہولیات دیں، لاہور میںجنوبی ایشیا کا بہترین کڈنی ہسپتال بنایا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نے عالمی منظر نامے کو بدل کر رکھ دیا ہے، پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہوتا ہے تاہم ماحولیاتی آلودگی میں اس کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔2022 میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں شدید ترین سیلاب آیا جس نے زراعت، انفراسٹرکچر کو تباہ کیا، 100 ارب روپے سے زائد بحالی پر خرچ ہوئے، اس وقت بیرونی امداد کی ضرورت تھی جبکہ مہنگے قرضے ملے، کیا ترقی پذیر ممالک ایسی صورتحال سے نمٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟ وزیراعظم نے کہا کہ2011 میں پنجاب میں ڈینگی کا مرض سامنے آیا تو دنیا بھر سے ماہرین جمع کرکے اور دن رات ایک کرکے اس سے نجات حاصل کی اور لوگوں کی جانیں بچائیں۔ مشینری منگوائی، کم وسائل کے باوجود ہم نے یہ کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ کنگ سلمان فائونڈیشن صحت کے شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔