اسرائیل کے خلاف امریکی یونیورسٹی میں مظاہرہ‘ پولیس کا دھاوا‘ جھڑپیں‘ 550 گرفتار
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکا کی ایموری یونیورسٹی میں اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلباء پر پولیس نے چڑھائی کر دی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست اٹلانٹا کی یونی ورسٹی میں پولیس نے پْرامن طلباء پر کالی مرچ اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے درجنوں طلباء کی حالت غیر ہوگئی تاہم یہ جبر و تشدد طلباء کو اسرائیل کے خلاف احتجاج سے نہ روک سکا۔ پولیس نے یونیورسٹی کے احاطے سے 550 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ جس پر پولیس اور طلباء کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اسرائیل مخالف احتجاج کرنے والے طلباء نے کہا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم و جبر پر اْن کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں لیکن کالج انتظامیہ کے حکم پر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ہم پر تشدد کیا۔ انگریزی اور مقامی علوم کے پروفیسر ایمل کیمے نے کہا کہ پولیس کے طلباء پر تشدد نے گوئٹے مالا میں ہونے والی خانہ جنگی کی یاد دلا دی۔مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں نے امریکی جامعات میں ہونے والے احتجاج پر طلبہ سے اظہار تشکر کیا ہے۔ غزہ میں خیموں میں مقیم فلسطینیوں نے اپنے خیموں پر امریکی طلبہ کے لیے شکریہ کے پیغامات لکھ دئیے۔ فلسطینیوں نے اپنے خیموں پر لکھا کہ امریکی جامعات کا شکریہ، ایک اور جگہ لکھا کہ غزہ کی حمایت کرنے والے طلباء کا شکریہ، آپ کا پیغام پہنچ گیا۔