• news

جسٹس بابر صرف پاکستانی شہری، سوشل میڈیا پر بے بنیاد مہم چلائی جا رہی، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی شہریت سے متعلق سوشل میڈیا مہم کی تردید کردی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابرستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے امریکی شہریت سے متعلق سوشل میڈیا مہم کی تردید کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کا اس وقت کے چیف جسٹس کو علم تھا، جسٹس بابر ستار کے جج بننے کے بعد ان کے بچوں نے پاکستانی سکونت اختیار کی، ان کی والدہ 1992 سے اسکول چلا رہی ہیں۔اعلامیہ کے مطابق جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں ہے، سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ہتک آمیز اور بے بنیاد مہم چلائی جا رہی ہے۔ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ جسٹس بابر ستار کی خفیہ معلومات پوسٹ اور ری پوسٹ کی جا رہی ہیں، اْنکی اہلیہ اور بچوں کے سفری دستاویزات سوشل میڈیا پر پوسٹ ہے۔ہائیکورٹ نیجاری  اعلامیہ میں کہا کہ جسٹس بابر ستار نے ایکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون جبکہ  ہاورڈ لا اسکول سے گریجویشن کی، غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل فرد کی وجہ سے جسٹس بابر ستار کو امریکہ کا مستقل ریڈیڈنسی کارڈ ملا تھا لیکن 2005ء میں جسٹس بابر ستار امریکی نوکری چھوڑ کر پاکستان آگئے اور تب سے پاکستان میں کام کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن