آئی ایم ایف بورڈ آف ڈائر یکٹر ز نے پاکستان کے لیے 1.1ارب ڈالر جاری کرنے کی منظوری دیدی
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) آئی ایم ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز نے پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے، اس کے ساتھ ہی پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ مکمل ہو گیا ہے، پاکستان نے نو ماہ کیلئے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ 2023 میں کیا تھا، سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تکمیل کے بعد اب جلد ایک مکمل پروگرام کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت شروع ہونے والی ہے، پاکستان کو ایک ایس بی اے کے تحت ایک بلین ڈالر سے زائد قرض کی یہ رقم ایک ہفتے کے دوران ملنے کی امید ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے اعلامیہ میں کہا ہے پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کیا۔ پاکستان نے جولائی 2023ء میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ کا قرض پروگرام لیا تھا۔ پاکستان نے قرض پروگرام کے اہداف کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کیں۔ قرض پروگرام کے بعد پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح دو فیصد تک پہنچ رہی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہونا شروع ہو گئی۔ توقع ہے مہنگائی کے بڑھنے کی شرح جون میں کم ہو کر 20 فیصد ہو جائے گی۔ پاکستان کے خالص زرمبادلہ ذخائر 4.5 سے بڑھ کر آٹھ ارب ڈالر ہو گئے۔ توانائی کے شعبے میں بروقت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا۔ وصولی میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں میں اضافے کو کم کیا ہے۔ ان اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے توانائی شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے نادار طبقے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انسداد بدعنوانی کے اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا۔ رواں سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ گزشتہ مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی۔ رواں مالی سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کے 12.5 فیصد رہ سکتی ہے۔ گزشتہ مالی سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کے 11.4 فیصد تھیں۔ رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.8 فیصد تھا۔ رواں مالی سال کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.8 فیصد تک رہ سکتا ہے۔ گزشتہ مالی سال 0.7 فیصد تھا۔