وزیراعلی خیبر پی کے کا اسلام آباد پر قبضے سے متعلق بیان درست: بانی پی ٹی آئی
راولپنڈی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ نوائے وقت) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور کا اسلام آباد پر قبضے کا بیان درست ہے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری میڈیا ٹاک پر پابندی لگا کر میرے بنیادی حقوق ختم کر دئیے گئے ہیں۔ میں اداروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہوں؟۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن زیر التوا ہیں۔ میرے دور حکومت کا موجودہ دور سے موازنہ نہیں ہو سکتا۔ ملک کے جو حالات ہیں ان میں سرمایہ کاری ہی بچا سکتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاوہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا اختیار نہیں دیا۔ مجھے پارٹی رہنمائوں سے صرف 30 منٹ ملاقات کی اجازت ہے۔ میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین کے نام پر مشاورت کر کے بتائوں گا۔ وزیر اعظم کی علی امین گنڈا پور سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے کے ساتھ تصاویر بنا کر بھی صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جائے گا۔ دریں اثناء چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے آئین کے اندر ڈپٹی وزیر اعظم کا کوئی عہدہ نہیں، یہ عہدہ زرداری نے بنایا تھا، اس سے متعلق قانون میں کچھ نہیں۔ اسلام آباد میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے کہہ رہے ہیں کہ یہ عہدے اپنے رشتہ داروں میں بانٹ رہے ہیں۔ جتنے بھی ادارے ہیں انہیں خود کو بدلنا ہوگا۔ اس سے عدالت کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہوگا، جرم کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے۔ ہم اپنے حقوق کیلئے نکلے اور ان کیخلاف بولے تو مقدمات درج کرلیے جاتے ہیں، انہوں نے ہمارے خلاف جتنی بھی کارروائیاں کیں وہ سب عدالتوں سے ختم ہوں گی۔ ہم عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے ہی اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔ ابھی تک ان سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے استفعے دے کر سڑکوں پر احتجاج کرنے کا مشورہ دے دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے کہا کہ اگر آنے والے ہفتوں میں بانی چیئرمین کو انصاف نہ ملا تو ہمیں اسمبلیوں میں نہیں بیھٹنا چاہئے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے اور سڑکوں پر آنے پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا میں بانی چیئرمین کیلئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والا پہلا شخص ہوں گا۔