وزیراعلیٰ مریم نواز کے مزدوروں کے تحفظ کے اقدامات
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کام کی جگہ پر حفاظت اور صحت کے عالمی دن پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ اس دن کا مقصد ورکرز کیلئے ورک پلیس پر تحفظ اور صحت مند ماحول یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ پنجاب کے ہر ورکر کی صحت، بہبود اور حفاظت کیلئے پرعزم ہوں۔مزدورکی حفاظت سب سے پہلے ہے۔ حکومت پنجاب،نجی اداروں کے اشتراک سے آکو پیشنل سیفٹی مہم شروع کر چکی ہے۔ کارخانوں، دفاتر،تعمیراتی مقامات اور کھیتوں میں سیفٹی کلچر کا شعور ضروری ہے۔ سیفٹی ایکٹ اور ٹریننگ کرکے حادثات کو روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لیبر قوانین میں ترمیم لا رہے ہیں، ملازمین کی صحت اور حفاظت کی پروا نہ کرنے والی کمپنی کو جرمانہ ہو گا۔آکوپیشنل سیفٹی حکومت کی ذمہ داری ہے، عملدرآمد ہر صورت یقینی بنائیں گے۔
آئین پاکستان میں شہریوں کے بنیادی حقوق کی شقوں کے علاوہ لیبر قوانین بھی موجود ہیں جن کے تحت ہر ورکر کو تحفظ فراہم کرنا‘ صحت مند ماحول اور اجرت سمیت کام کیلئے اسکی تمام بنیادی ضروریات پوری کرنے کی ضمانت دی گئی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ قانون موجود ہونے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔ آج حالت یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار مقررکی گئی ہے مگر مزدور کو اسکی پوری اجرت نہیں مل رہی۔ مہنگائی کے اس بدترین دور میں مزدور بالخصوص تنخواہ دار اور دیہاڑی دار طبقہ پس کر رہ گیا ہے‘ ان کیلئے زندگی گزارنا مشکل ہو چکا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پیداواری لاگت اس قدر زیادہ ہو چکی ہے کہ آجر کیلئے مزدور کو اسکی اجرت کی ادائیگی تو کجا‘ اپنی لاگت بھی پوری کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ اگر پیداواری لاگت کم ہوگی تو مزدور کو اجرت کی ادائیگی کے امکانات بھی روشن ہو جائیں گے اور آجر اور اجیر کے درمیان انسانیت کا ٹوٹتا رشتہ بھی قائم رہے گا۔اس کیلئے ضروری ہے کہ بجلی‘ گیس اور پٹرولیم منصوعات کے نرخوں میں کمی کی جائے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت پنجاب نے نجی اداروں کے اشتراک سے آکوپیشنل سیفی مہم(صحت‘ بہبوداور کام کی جگہ پر مزدور کو تحفظ فراہم کرنا) کا آغاز کیا ہے جس کی ذمہ داری پوری کرنے کا عزم مریم نواز نے اپنے ذمہ باندھا ہے جو مزدور طبقات کے ساتھ انکے والہانہ لگائوکا بین ثبوت ہے۔ لیبر قوانین میں جو ترامیم لائی جا رہی ہیں‘ وہ ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہئیں اور اس قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے تاکہ دیہاڑی دار مزدوراور تنخواہ دار طبقات عزت و آبرو کیساتھ اپنے خاندانوں کی کفالت کر سکیں۔