• news

لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش : گندم کی کٹائی متاثر مظفر آباد ، بچہ خیبر بی کے 3روز میں 16جاں بحق 

پشاور‘ کمالیہ‘ مری‘ مظفر آباد  (بیورو رپورٹ+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ آئی این پی+ این این آئی) لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش ہوئی۔ کمالیہ‘ سیالکوٹ‘ گجرات اور گرد ونواح میں بارش سے موسم خوشگوار، گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں تاہم گندم کی کٹائی کا عمل بھی متاثر ہوا۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے موسم کو انجوائے کرنے کے لیے تفریحی مقامات اور فاسٹ فوڈ کی دکانوں کا رخ کر لیا۔ گندم کی کٹائی سے پہلے ضلع سیالکوٹ کی چاروں تحصیلوں سیالکوٹ، پسرور، سمبڑیال اور ڈسکہ میں بوئی گئی تین لاکھ پچھتر ہزار ایکڑ فصل گندم جو کہ پک کر تیار ہوچکی تھی۔ ایک محتاط اندازہ کے مطابق ضلع سیالکوٹ کے کاشتکار اپنی زمینوں سے ایک لاکھ پچیس ہزار ایکڑ زمین سے گندم کی فصل کی کٹائی کا عمل مکمل کر چکے ہیں جبکہ دو لاکھ پچیس ہزار ایکڑ فصل گندم پیر کے روز موسلا دھار بارش، تیز آندھی اور ژالہ باری کے باعث شدید متاثر ہوئی ہے۔ کاشتکاروں کو تقریباً دو ارب روپے نقصان کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔ خیبر پی کے میں حالیہ بارشوں سے مختلف حادثات میں 3 روز کے دوران 16  افراد جاں بحق جبکہ 14زخمی ہوگئے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق حالیہ بارشوں کے نتیجے میں جاں بحق 10افراد میں 6مرد، 2خواتین اور 2بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 5مرد، 2خواتین اور7بچے شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دیوار، چھتیں، آسمانی بجلی گرنے سے 56گھروں کو نقصان پہنچا،51گھروں کو جزوی، 5کو مکمل نقصان پہنچا۔ گزشتہ کئی روز سے جاری طوفانی بارشوں نے ڈویژن مظفرآباد میں تباہی مچا دی۔ جگہ جگہ لینڈ سلائیڈنگ، درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔ دیار غیر میں محنت مزدوری کرنے والے سید ضمیر حسین شاہ کاظمی کا مکان بھی لینڈ سلائیڈنگ کی نذر ہو گیا۔ تحصیل نصیرآباد کی یونین کونسل پنجگراں کے گائوں چنمبہ میں شدید بارش کے دوران پتھر لگنے سے 12سالہ بچہ رضوان جاں بحق ہو گیا۔ تیز بارشوں کے باعث جانی و مالی حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع باجوڑ،سوات، مانسہرہ، بٹگرام، دیر لوئر مالاکنڈ، لکی مروت، کوہاٹ اورکزئی، شانگلہ، دیر اپر، بونیر، چترال لوئر، نوشہرہ اور مہمند میں رونما ہوئے۔ پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں امدادی ٹیمیں اور متعلقہ اداروں کی جانب سے بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور بند سڑکوں کو فوری بحال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کو متاثرین کو جلد مالی و امدادی معاونت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ مری کے علاقے علیوٹ میں بارشوں کے بعد چٹان سرک گئی۔ لینڈ سلائیڈنگ سے مری راولپنڈی جی ٹی روڈ بند ہو گئی۔ سڑک کو کھولنے کا کام جاری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن