• news

سیشن جج پر عدم اعتماد: عدت نکاح کیس ٹرانسفر کرنے کیلئے خاور مانیکا کی درخواست مسترد

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف مبینہ  غیر شرعی نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل میں شکایت کنندہ خاور مانیکا کی جانب سے جج پر اعتراض کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی۔ کیس کی سماعت کے دوران  شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت میں پیش ہوئے اور جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ عدالت پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کے حق میں ہے۔ شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی کے ایسوسی ایٹ عدالت پیش ہوئے۔ خاور مانیکا نے کہا کہ میرے خاندان کو تباہ کر دیا گیا، آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتہ چلے۔ مجھے نہیں لگتا کہ مجھ سے انصاف ہو گا، آپ یہ کیس ٹرانسفر کر دیں۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ نے یہ کیسے سوچ لیا، کیا کوئی ثبوت ہے میں پی ٹی آئی کے لئے ہمدردی رکھتا ہوں؟ میں ہوں آپ بتائیں مجھ پر الزام ہے۔ میری 21 سال کے کیریئر میں پہلی مرتبہ ہوا مجھ پر اعتراض ہوا۔ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ شرم ناک ہے، آپ پر پریشر ڈالنے کی کوشش ہے۔ آپ ان کی بات نوٹ کر لیں ان کا جھوٹ بڑھتا جا رہا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ کل میں نے بھی قبر میں جانا ہے آپ نے بھی میرے لئے کرسی اہم نہیں ۔آپ اتنی دیر سے کیوں آئے ۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بندہ جھوٹا ہے انتہا کا جھوٹا ہے۔ خاور مانیکا نے کہا کہ میرے گھر میں بات ہو رہی ہے کہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ میرے گھر میں زلفی بحاری میسج کر رہا ہے، میری فیملی تقسیم ہو گئی ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ جب کوئی پارٹی کیس کے بعد باہر نکلتی ہے تو کہتی ہے جج نے پیسے لے لئے۔ اپیل کی سٹیج ہوتی ہے میں کسی اور کو کیس ٹرانسفر نہیں کر سکتا۔ آپ کتنے جج تبدیل کریں گے، کیس ہارنے کے بعد سب یہی کہتے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایک جملہ لکھ کر کہہ رہے ہیں کہ کیس نہ سنیں، جج صاحب کی پی ٹی آئی کے ساتھ ہمدردی ہے۔ یہ ایک جملہ لکھ کر کیس ٹرانسفر کرنے کا کہنا توہین عدالت ہے۔ اس سے بہت کم بات پر کل جسٹس بابر ستار نے جرمانہ کیا۔ عثمان گل نے کہا کہ یہ سب راجہ رضوان عباسی نے ڈرامہ کھڑا کیا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ میں اس درخواست پر پہلے آرڈر کروں گا۔ عدالت نے خاورم انیکا کی کیس ٹرانسفر درخواست مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا۔ دو صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاور مانیکا نے بیان حلفی کے ساتھ کسی اور عدالت میں کیس ٹرانسفر کرنے کی درخواست دی، خاور مانیکا کو ذاتی حیثیت میں عدالت نے سنا، وکیل شکایت کنندہ نے بھی دلائل دئیے، سیکشن 528  کے تحت اپیل پر سماعت شروع ہو جائے تو کیس ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا۔

ای پیپر-دی نیشن