پنجاب اسمبلی جعلی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ارسال
لاہور(خبرنگار) پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے مقدمے میںسابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،جسٹس شہرام سرور چوہدری نے کیس جسٹس سلطان تنویر احمد کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کرنے کیلئے کیس فائل چیف جسٹس کو بھجوادی،سرکاری وکیل نے استدعاکی کہ شریک ملزم مختار احمد کی درخواست ضمانت جسٹس سلطان تنویر احمد کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔تاہم چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے مخالفت کی۔ دریں اثنا اینٹی کرپشن عدالت میں سماعت کے دوران چوہدری پرویز الٰہی سمیت دیگر کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے چوہدری پرویز الٰہی و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی، مزید سماعت 13 مئی کو ہوگی۔ چوہدری پرویز الٰہی کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا۔ پرویز الٰہی کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا کہ پرویز الٰہی کو ڈاکٹرز نے آرام کرنے کی ہدایت کی ہے، طبعیت سفر کرنے کے قابل نہیں ہے۔دریں اثناء اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور یا کہیں اور منتقل نہ کرنے اور خرابی صحت کے باعث ہائوس اریسٹ کرنے کی متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ سب جیل پورے گھر کو قرار دیا جائے گا اور پرویز الٰہی کو صرف ایک کمرے تک محدود رکھا جائے گا ، کیا آپ اس کیلئے تیار ہیں؟ وکیل نے کہا ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ، ہم اس کیلئے تیار ہیں۔ دوران سماعت پمز ہسپتال کے نمائندہ نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ پرویز الٰہی کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ وہ اپنے گھر سے زیادہ اڈیالہ جیل میں محفوظ ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔