• news

ترامیم سے متعلق جوڈیشل کمشن کا اجلاس اتفاق رائے سے ملتوی، ججز تعیناتی جاری رہے گی

 اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتیوں کے معاملے پر وفاقی حکومت نے آئینی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں کہا ہے حکومت کا ارادہ ہے کہ ججوں کی تعیناتی کے طریقِ کار کے متعلق آئینی دفعات میں ترمیم کی جائے جس پر کام شروع ہوچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس منیب اختر نے وزیر قانون سے استفسار کیا ان ترامیم کے نتیجے میں ممکنہ طور پر جوڈیشل کمیشن کی ساخت تبدیل ہوسکتی ہے؟ ذرائع کے مطابق وزیر قانون نے کہا اس بات کا واضح امکان ہے۔ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر نے کہا پھر کمیشن کے رولز میں مجوزہ تبدیلیوں پر بحث کی ضرورت نہیں ۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد نے رائے دی آئینی ترمیم جب ہوگی تب دیکھی جائے گی، فی الحال ان رولز پر اتنا کام ہوا ہے تو یہ محنت ضائع نہ ہو۔ ذرائع کے مطابق جسٹس یحیی آفریدی نے کہا ان حالات میں  میں مجوزہ رولز پر کوئی رائے نہیں دوں گا، جوڈیشل کمیشن کے تمام ججز نے جسٹس یحیی آفریدی سے اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا رولز پر بحث بے شک مؤخر کردیں لیکن ہماری ہائی کورٹ میں مزید ججز کی ضرورت ہے، پشاور ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی موجودہ رولز پر کی جائے۔ ذرائع کے مطابق ہائی کورٹس کے دیگر چیف جسٹسز نے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی رائے سے اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا کمیشن میں موجود ججز بے شک اپنی رائے ابھی نہ دیں لیکن بار کونسلوں کے نمائندے ان رولز پر اپنا موقف دینا چاہتے ہیں، تو ان کو سن لیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بار کونسلوں کے نمائندوں نے بھی رولز میں ترامیم پر بحث موخر کرنے کی رائے دی جس کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ دوران اجلاس وفاقی وزیر کی جانب سے بتایا گیا حکومت 175اے میں ترمیم کا ارادہ رکھتی ہے جس کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ جسٹس یحیی آفریدی کی جانب سے اجلاس کی کارروائی کو ملتوی کرنے کی تجویز دی گئی۔ تمام ممبران نے اجلاس ملتوی کرنے پر اتفاق کیا۔ حکومت کی مجوزہ ترامیم کی وجہ سے ججز تقرریوں میں تاخیر نہ کرنے پر بھی اجلاس میں اتفاق کیا گیا۔ ترمیم سے پہلے اعلی عدلیہ کے ججز کی تقرریاں موجودہ قانون کے مطابق کی جائیں گی۔

ای پیپر-دی نیشن