9 مئی والے اب کہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے، قومی ڈائیلاگ کی ضرورت: خواجہ آصف
سیالکوٹ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تین روز بعد نو مئی کو ایک سال مکمل ہو جائے گا۔ پنجاب اور کے پی کے میں فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا۔ ایک سال قبل فوجی تنصیبات پر حملے میں تحریک انصاف کی قیادت شامل تھی جس کی شہادت تمام تر ویڈیو دیتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نومئی کو گرفتار ہوئے ان کے پاس کوئی لیڈر شپ ان کا حال احوال پوچھنے نہیں گیا، ان میں سے کچھ لوگ ضمانتوں پر رہا کئے گئے ہیں۔ اس سیاسی جماعت کا کردار دیکھیں یہ اب آج سائفر کے حوالے سے امریکہ نے ترلے ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اسمبلی میں بھی نو مئی کے واقعہ پر بات کی جائے گی کہ اس دن ملک خداداد پر کس نے سازش کی تھی۔ ایک منصوبے کے تحت فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سیاسی جماعتوں کو اختلافات رہے، مختلف اوقات میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت رہی۔ کور کمانڈر لاہور میانوالی ائیر بیس اور جی ایچ کیو راولپنڈی کو نشانہ بنایا گیا۔ ایک سیاسی جماعت نے منصوبہ بندی کے تحت یہ سازش تیار کی ، بدترین دشمن بھارت نے بھی ایسی سازش نہیں تیار کی جس طرح اندرون ملک کی گئی۔ جن لوگوں نے تنصیبات پر حملہ کیا اور حقیقی آزادی کے نعرے لگائے کل انہوں نے تین رکنی کمیٹی بنائی اور اعلان کیا ہم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فضل الرحمان کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی۔ اب وہی لوگ مذاکرات مانگ رہے ہیں ۔ اس جماعت کی قیادت میں اتنا بڑا تضاد ہے۔ اب وہ کہہ رہے ہیں سیاست میں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوتے۔ ان کی حکومت میں یہ کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تھے۔ عمران خان نے کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے۔ انہوں نے کہا مشکل حالات میں سیاسی جماعتیں اپنے کارکنوں کو نہیں بھولتیں۔ نو مئی کے کرداروں میں پانچ پانچ سال سزائیں ہوئی ہیں۔ فوجی عدالتوں میں ان کیس کی شنوائی حوالے سے فیصلہ بھی ہو جائے گا۔ عمران خان مختلف اوقات میں مختلف چورن بیچتا ہے اور یہ ہر چیز سے مکر جاتے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا پی ٹی آئی نے پارٹی کی باگ ڈور اب وکلاء کے ہاتھوں میں دے دی ہے، ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔