• news

صحت کی دستک

 مریم نواز شریف کے وزیر اعلی بننے سے پنجاب بھر میں صحت،تعلیم اور کھیل کے شعبوں میں بہتری کے حوالے سے کئی منصوبے شروع ہوچکے ہیں ۔ اُمید ہے آنے والے وقت پنجاب کے لوگ بہتر ماحول میں زندگی کے دن گزار سکیں گے۔سابقہ دور میں صحت کی سہولتوں کے حوالے سے لوگوں کو اکثر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔گرچہ شہروں میں کچھ بہتر سہولتیں موجود تھیں تو دیہات اور چھوٹے قصبوں والے بنیادی سہولتوں سے محرومیت کا رونا رویا کرتے تھے۔لیکن اب صحت کی دستک سب کو سنائی دے رہی ہے۔ اس لیے کہ کچھ دن پہلے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے فیلڈ ہسپتال جیسے شاندار منصوبے کا افتتاح کردیا ہے ۔ اب صحت کی دستک شہر سے گاوں کی طرف سفر شروع کر چکی ہے ۔قذافی سٹیڈیم لاہور منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچا تو وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے خوش آمدید کہا۔خواجہ عمران نذیر ہمیشہ کی طرح بڑے تپاک سے گلے ملے۔یہ دونوں حضرات شہباز شریف دور میں بھی صحت کے شعبے میں خدمات سرانجام دیا کرتے تھے ۔اس لیے اب جب مریم نواز شریف نے فیلڈ ہسپتال فنکشنل کرنے کا فیصلہ کیا توانہیں ان صاحبان کی شکل میںتجربہ کار لوگوں کا ساتھ حاصل تھا۔یہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہی ہے کہ وزیر اعلی کی ٹیم نے دن رات کام کیا اور صرف 6ہفتوں کے قلیل عرصے میں فیلڈ ہسپتال جیسا شاندارمنصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا دیا۔کبھی کنٹینر زسے سڑکیں بند کرنے،جلاؤ، گھیراؤ اور اشتعال انگیز بیانیہ دیا جاتا ہے لیکن اب انہی کنٹینر زسے صحت کی دستک دی جارہی ہے ۔مریم نواز کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ اگرحکومت عوام کی خدمت کے لیے کام کرے توکنٹینر ہسپتال بن جاتے ہیں۔اب یہ تو واضع ہو چکا ہے کہ کھوکھلے نعروں اور اشتعال انگیز بیان بازی سے عوام کو صرف پریشانیوں کا ہی سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ سوچے سمجھے منصوبوں کی شروعات سے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آتی ہے ۔تجزیہ نگاروں اور کالم نگاروں کے خیال میں یہ منصوبہ پنجاب کے لوگوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں لے کے آئیگا ۔ بنیادی سہولتوں ’’ اے سی، ڈائناسٹک یونٹ، لیب، الٹرا ساؤنڈ،ای سی جی، فارمیسی اور ایکسرے‘‘ سے آراستہ مکمل فیلڈ ہسپتال صوبے کے دور دراز قصبوں،دیہات اور چھوٹے بڑے گاؤں تک پہنچیں گے ، اعلان ہوا کریگاکہ اور مریض بنا کسی سفارش علاج کروائیں گے ۔جدید سہولتوں سے لیس فیلڈ ہسپتالوں میں او پی ڈی،حفاظتی ٹیکے،فرسٹ ایڈ،لیڈی ہیلتھ ورکر،سکول نیوٹریشن اور ایکسرے کی سہولت فراہم کی جائیں گی۔صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے بتایا کہ جدیدٹریکنگ سسٹم سے ان ہسپتالوں کی حفاظت کی جائے گی اور کسی قسم کی مالی یا انتظامی بدعنوانی سے بچنے کے لیے فیلڈہسپتالوں کی کارکردگی کو برائے راست محکمہ صحت کے کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جائے گا ۔مریم نواز شریف نے بتایا کہ انہوں نے دیہی علاقوں میں ڈاکٹر ز کی کمی پوری کرنے کیلئے جا مع پلان تیار کر لیا ہے ۔اس لیے اب پنجاب کے کسی بھی بی ایچ یو یا آر ایچ سی میں ڈاکٹر زکی کمی کی وجہ سے مریض پریشان نہیں ہوں گے۔
 وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے پاکستان کی پہلی ایئر ایمبولینس شروع کرنے کی دستک دی جارہی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح حکومت مخالف سیاسی راہنما ائیرایمبولینس کی فعالیت پر اعتراض کررہے ہیں۔میرا خیال ہے کہ سیاست دانوں کو وقت کے ساتھ اپنے رویوں کو بدلنے کی ضرورت ہے اور حکومت کے ہر عمل کی مخالفت کرنے کی بجائے عوام کی بہتری کیلئے شروع ہونے والے منصوبوں پر بے جا تنقید سے پرہیز کرنا ہوگا۔ہمیں یاد ہے کہ کبھی کچھ لوگ لاہور میں شروع ہونے والی میٹرو بس سروس کو ’جنگلہ بس ‘ کہا کرتے تھے پھر ہم نے دیکھا کہ انہی لوگو ںنے میٹرو بس سروس کی اہمیت کو سمجھا،جس کے بعد کے پی کے اور سندھ میں اسی طرز کی بس سروس شروع ہو چکی ہے۔ مریم نواز شریف پچھلے چار عشروں سے اپنے والد میاں نواز شریف اور چچا میاں شہباز شریف کو امور حکومت سرانجا م دیتے دیکھ رہی ہیں ۔مر یم نواز شریف کی خوش قسمتی ہے کہ اب بھی انہیں والد اور چچا کی سرپرستی حاصل ہے بلکہ وہ خود اقرار کرتی ہیں کہ ہر شام کھانے پر وہ ایک گھنٹے تک میاں نواز شریف کو سارے دن کی کارکردگی سے آگاہ کرتی ہیں اور اگلے دن کے منصوبہ جات پر راہنمائی لیتی ہیں ۔اس لیے وہ یہ نہیں کہ سکتیں کہ انکے پاس حکومت کرنے کا تجربہ نہیں ہے ۔
ہم سب جانتے ہیں کہ لوگوںکی صحت تب ہی بہتر ہو سکتی ہے جب کھیلوں کے میدان آباد ہوں۔کہا جاتا ہے جہاں کھیل کے میدان آباد ہوں وہاں ہسپتال ویران ہو جایا کرتے ہیں ۔دنیاپاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کی قدردان ہے لیکن مناسب سہولتیں اور کھیل کے میدان نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے لاکھوں نوجوان کھیلوں سے دور ہو چکے ہیں ۔لڑکے پھر بھی کسی نہ کسی صورت کھیل کود کرلیتے ہیں لیکن لڑکیوں کو گھر سے باہر نکلنے میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے نہ صرف صوبے میں لڑکیوں کے لیے سوچا بلکہ پنک گیمز منعقد کرواکے انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے بھرپور موقع بھی دیدیا ۔یہ بہت بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔پہلے والدین بچیوں کو کھیلوں میں حصہ لینے سے اس لیے روکتے رہے ہیں کہ انہیںگھر سے دور اپنی بیٹیوں کی عزت کی فکر ستاتی تھی۔پنک گیمز کی افتتاحی تقریب میںپنجاب بھرسے کھیلوں میں حصہ لینے کیلئے 1300 بچیاں کا شریک ہونا،یہ والدین کی طرف سے وزیر اعلی پنجاب پر اعتماد کی دستک ہے۔آبادی کے لحاظ سے ملک کا بڑا صوبہ ہونے کی وجہ سے پنجاب پچھلے کئی سالوں سے فضائی آلودگی کا شکار ہے ۔شجر کاری کے حوالے سے جامع منصوبے شروع کرنے اور ان پر عمل کروانے کے ساتھ ساتھ اگر وزیر اعلی نہروں،دریاوں میں صدقہ کے نام پر روزانہ سینکڑوں ٹن گندگی ، پلاسٹک شاپر اور کوڑا پھینکنے پر پابندی لگوا دیں تو صوبے بھر میں پانی،ہوا، فضا صاف ہو نے لگی اور نکھری ہوائیں پنجاب کے گھر گھر صحت کی دستک دینے لگیں گی۔

ای پیپر-دی نیشن