چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیخلاف درخواست گزار کو اعتراض دور کرنے کی دوبارہ مہلت
لاہور(خبرنگار)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیخلاف درخواست گزار کو آفس اعتراض دور کرنے کی دوبارہ مہلت دے دی،عدالت نے آئندہ سماعت پر رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کرنے کی ہدایت کردی۔
،درخواست گزار کے وکیل رجسٹرار آفس کے اعتراض سے متعلق اعلی عدالت کا فیصلہ پیش نہ کرسکے،جس عدالت نے کہا کہ وکیل صاحب آپکو پہلے دن دائرہ اختیار پر فیصلے پیش کرنے کی ہدایت کی تھی ،اتنا اہم کیس ہے آپ بغیر تیاری کے پیش ہورہے ہیں ،اگر میں درخواست خارج کرتا ہوں باقی لوگوں کا نقصان ہوجانا ہے ،وکیل درخواست گزارآپ میری درخواست کو متعلقہ فارم پر رجوع کرنے کی ہدایت کردیں، جس پر عدالت نے کہا اس طرح تو میں ہر کیس کو متعلقہ فورم پر بھجتا رہوں گا ،وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا طریقہ کار قانون میں لکھا ہوا ہے ، عدالت نے استفسار کیا کہ میں کیسے چیف الیکشن کمشنر کو ہٹا دوں ؟آپ قانونی بات کا حوالہ دیں یا قانون پیش کریں ، رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض کیا گیا کہ اس نوعیت کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ، جس پر عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پورے پاکستان میں آفس ہیں اس کا مطلب ہے ادھر بھی درخواست دائر ہوسکتی ہے ،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری بغیر کسی اشتہار کے ہوئی تھی، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سیاسی بنیادوں پر ون مین ایجنڈا کے تحت ہوئی، استدعا ہے کہ عدالت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تقرری کو غیر قانونی قرار دے۔