سائفر دانستہ اور لاپروائی سے گم ہونے کے الزامات بیک وقت ہو سکتے ہیں؟‘ چیف جسٹس
اسلام آباد (وقائع نگار )چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سائفر دستاویز دانستہ اور لاپروائی سے گم کرنے کے دونوں الزامات پر سزا سنائی گئی، کیا یہ دونوں الزامات بیک وقت ہو سکتے ہیں؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مختلف اوقات کے اقدامات پر دونوں الزامات بیک وقت لگیں گے، سائفر سیکیورٹی کا مقصد یہی ہے کہ سائفر کو کسی غیرمتعلقہ شخص کے پاس جانے سے روکا جائے، چند حالات کے علاوہ سائفر کو کمرے سے کہیں باہر نہیں لے جایا جا سکتا،سائفر کو کنٹینر میں رکھ کرغیرمعمولی سکیورٹی انتظامات کرنے ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یوٹیوب چینل پر گفتگو قابلِ قبول شہادت کیسے ہے؟ آپ کو عدالت کو اس متعلق بھی مطمئن کرنا ہو گا، حامد علی شاہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر بہت اہم ہوتا ہے اور اگر لیک ہو جائے تو سارے کوڈ پبلک ہو جاتے ہیں، میں اس کے بعد اس گفتگو کے قابلِ قبول شہادت ہونے سے متعلق دلائل دوں گا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سابق وزیر اعظم خفیہ دستاویز کی حساسیت سے واقف تھے اور انہوں نے لاپرواہی کی؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے پھر مختلف بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔