سانحہ 9 مئی گھناؤنی سازش، قوم اپنے مجرموں کو نہیں بھولے گی: وزیراعظم
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی +خبرنگار+نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) 9 مئی کے سانحہ کو ایک سال گزر گیا۔آج کے دن ایک جماعت کے کارکنوں نے اپنے قائد کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی آڑ میں لاہور میں جناح ہاؤس کو جلا ڈالا، عسکری تنصیبات پر حملے کیے جی ایچ کیو کے اوپر حملہ کیا، شہدا کی بے حرمتی کی، سوشل میڈیا چلائی گئی ۔ وفاقی حکومت نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج9 مئی جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوگا ،جس میں 9 مئی کو یومِ سیاہ اور یوم یکجہتی شہدا کے طور پر منایا جائیگا، شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائیگا ۔ پنجاب اور بلوچستان اسمبلیوں کے اجلاس بھی 9 مئی کو طلب کرلیے گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی، بلوچستان اسمبلی کے اجلاسوں میں سانحہ 9 مئی کی مذمتی قرارداد لائی جائے گی اور حکومت کی جانب سے آرڈیننس بھی پیش کیے جائیں گے۔ جس میں سانحہ کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے کی استدعا کی جائے گی۔جناح کنونشن سینٹر اسلام اباد میں خصوصی تقریب منعقد ہوگی جس میں وزیراعظم میاں شہباز شریف اور کابینہ کے ارکان میں شریک ہوں گے، جس میں شہداء کی قربانیاں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا، شہدا کے خاندانوں سے سارے یکجہتی کیا جائے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ میں یوم ِ سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ 9 مئی کو سیاسی طور پر مشتعل ہجوم نے ملک بھر میں کہرام مچایا، فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، صدر مملکت نے کہا کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے صرف پاکستان کے دشمنوں کے مفادات پورے ہوئے، حملے ریاستی رٹ ، قانون کی حکمرانی اور ادارں کو کمزور کرنے کی کوشش تھے۔ بنیادی حقوق کا غلط استعمال کرکے تشدد پر اکسانے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے، صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج مختلف خطرات سے قوم کے دفاع میں پیش پیش رہی ہیں، 9 مئی کو تشدد کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ موجودہ سیاسی صورتحال متقاضی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں رواداری کیلئے کام کریں، تمام جماعتیں سیاسی مذاکرات ، قوم کی درست سمت میں رہنمائی کیلئے کام کریں، جمہوریت کو مضبوط کریں، صدر مملکت کا ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مہم پر افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ۔ صدر مملکت نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی مہم کے سدباب ، حوصلہ شکنی کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کی بجائے انکی صلاحیتوں کو ملکی مفاد میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی سے متعلق پیغام میں کہا ہے کہ نو مئی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔ یہ ریاست پر سیاست قربان کرنے اور حملہ کرنے والی سوچوں کو الگ کرنے والا دن ہے۔ ایک طرف وطن پر لہو نچھاور کرنے والی قوم کے عظیم بیٹے اور محب وطن عوام ہیں۔ دوسری طرف نفرت کی آگ میں سلگتے وہ کردار ہیں جن کے دل میں ریاستی مفادات کا کوئی درد نہیں۔ ان کی آنکھ میں قومی یاد گاروں‘ اداروں‘ آئین‘ قانون کیلئے کوئی عزت نہیں۔ ایک سال گزر گیا قوم اپنے مجرموں کو نہ بھولی ہے نہ بھولے گی۔ ہمیں آگے بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنا ہیں۔ ہمیں اپنی آنے والی والی نسلوں کو ایک روشن مستقبل دینا ہے۔دریں اثناء چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ مہذب معاشروں میں اس قسم کے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ نو مئی کا سانحہ ایک سیاہ دن تھا جب اور شہدا کے مجسموں اور یادگاروں کو نقصان پہنچا یا گیا۔ عوام اور اداروں کو آپس میں لڑوانے کی کوشش کی گئی۔ منصوبہ بندی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ شہدا ہمارے دلوں کے قریب ہیں ۔ اور قوم انھیں سلام پیش کرتی ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں ، پاکستان کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کا ہے کہ 9 مئی کو پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کی گئی، عدلیہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 9مئی کے مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے؟ ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ملکی دفاع کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ عطاتارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ ایک سیاسی ٹولہ اپنے مفادات کی خاطر ملک پر حملہ آور ہوا۔ وزیر اطلاعات کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن بھی پاک فوج کی بہادری کے معترف ہیں،۔عطاتارڑ نے کہا کہ 9مئی کا مقصد ملکی مفادات کو نقصان پہنچانا تھا، وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدلیہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 9مئی کے مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے؟۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 9 مئی کو ملکی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے گھر، جناح ہاوَس، اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ 9 مئی کے واقعات ملک میں انارکی پھیلانے اور فسطائیت مسلط کرنے کی گھناونی سازش تھے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سب کو پتا ہے کہ 9 مئی کے قابلِ مذمت واقعات کس کے اکسانے اور کس کی ایماء پر کیے گئے۔ پاکستان 9 مئی کے واقعات پر 'مٹی پاوَ' کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت کی جانب سے ایسے اقدام کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے خفیہ دستاویزات کو لیک کرنا اور فوجی تنصیبات پر حملے کرنا سیاست نہیں، ملک دشمنی ہے۔ 9 مئی واقعات کی چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستانی قوم کو اپنی افواج اور ملک کی خاطر ان کی دی گئی قربانیوں پر فخر ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری افواج کے شہداء زندہ قوموں کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ناعاقبت اندیش اور گمراہ افراد کی بدولت شرانگیز واقعات، توڑ پھوڑ اور جناح ہاؤس سمیت اہم فوجی تنصیبات پر حملہ ملک اور قوم کی ناموس پر بدنما داغ ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے خاص طور پر پاک افواج کے شہداء اور ان سے وابستہ یادگاروں کی بے حرمتی اور توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ہم شہدا کے ورثا سے شرمسار ہے اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ایسے بہیمانہ حملہ آوروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ9 مئی جیسے اقدامات نے شہداء کے اہلخانہ کے زخم کو دوبارہ سے تازہ کیا ہے جو کسی صورت مندمل نہیں ہو سکتے۔قربانی دینے والے شہداء کے مزارات کی بے حرمتی کرنا نہایت شرمناک فعل تھا۔قوم گواہ ہے کہ ان عناصر نے اس سے پہلے بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کو پستی کے گرداب میں پھنسانے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ قوم کا بچہ بچہ اپنی پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ سانحہ نو مئی کے کرداروں کو نشان عبرت بنانے کی ضرورت ہے۔