• news

بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا

لاہور+ اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، ن لیگ کے لوگوں نے بتایا تھا کہ جب تک فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا نہ الیکشن ہوں گے نہ نواز شریف واپس آئے گا۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا مجھے خوشی ہو گی کہ مجھے انکوائری کمیٹی میں پیش کیا جائے۔ 2014ء کے دھرنے کے حوالے سے مجھ پر جتنے الزامات لگائے گئے سب غلط ہیں۔ 2013ء کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا۔ عمران خان نے کہا کہ سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے فارم 47 کے حوالے سے بیان کے بعد وفاقی حکومت سے کیا مذاکرات ہو سکتے ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا خاندان بیورو کریسی میں ہے۔ فوج ہماری ہے اور ہمیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، نو مئی واقعات کا مجھے اس وقت پتا چلا جب مجھے سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔ میں نے نو مئی کے واقعات کی چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے سامنے مذمت کی تھی۔ ادھر رہنما تحریک انصاف و سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ باہر جاکر میرا پیغام دے دیں کہ میں جیل میں خوش ہوں، جتنی زیادتیاں کرنی ہیں کرو۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مجھے جیل میں بلیوں اور چھپکلیوں سے مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ آدھا دن مقابلے میں جبکہ آدھا دن کتابیں پڑھنے میں گزرتا ہے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ میں اپنے دوستوں سے ملنے آیا تھا، سابق صدر پاکستان عارف علوی پولیس کی سخت سکیورٹی میں انسداد دہشت گردی عدالت پہنچے، انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب لوگ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان پاکستان کا سب سے پاپولر لیڈر ہے، آپ سب لوگ دہشت گردی کے کیس فیس کر رہے ہیں۔ صدر پی ٹی آئی پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلے قوم سے ان کی پسند، ان کے ووٹ کا حق چھیننے والے معافی مانگیں، الیکشن چوری کرنے والے قوم سے معافی مانگیں ، 8فروری کو معجزہ ہو گیا۔ سابق صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ 8 مئی کی تحقیقات ہونی چاہئے اور ملزموں کو سزا ملنی چاہئے‘ جو ظلم کرے وہ معافی مانگے‘ معافی ہی مسئلے کا حل ہے۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں سابق صدر عارف علوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو جمہوریت سے واقف نہیں وہ درس دے رہے ہیں۔ دنیا میں کسی نظام میں یک طرفہ فیصلے کا قانون نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن