ٹک ٹاک نے پابندی کے امریکی قانون کو عدالت میں چیلنج کر دیا
نیویارک (نیٹ نیوز) ٹک ٹاک نے اس امریکی قانون کو عدالت میں چیلنج کیا ہے جس کے تحت مقبول ایپ پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ خیال رہے کہ پہلے ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینٹ نے 24 اپریل کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔ جس کے بعد 24 اپریل کو امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بل پر دستخط کیے جس کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ بائیٹ ڈانس کو امریکا میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچانے کے لیے اسے آئندہ 9 ماہ تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت ہو گا۔ (امریکی صدر اس مدت کو کسی پیشرفت ہونے پر 12 ماہ تک بڑھا سکتے ہیں) یا پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پابندی کا سامنا ہو گا۔