190 ملین پاؤنڈ کیس، وکلاء ہڑتال کے باعث سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت لاہور واقعہ پر وکلاء ہڑتال کے باعث ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا میں لاہور سے آیا ہوں وکلاء لاہور واقعہ کے باعث ہڑتال پر ہیں، یہ ہائی پروفائل کیس میڈیا پر رپورٹ ہو گا جو ہڑتال میں پیش ہونے پر میرے لئے شرمندگی کا باعث ہو گا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی مرضی کی کوئی تاریخ رکھ لیں۔ بے شک روزانہ کی بنیاد پر کیس سن لیں لیکن آج سماعت نا کریں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے لاہور میں کل جو ہوا وہ بہت افسوسناک ہے لیکن ہم مظاہروں کی توثیق نہیں کر سکتے۔ ہم وکلاء برادری کو own کرتے ہیں لیکن کام تو چلتے رہنا ہے، سٹرائیک کی وجہ سے سماعت ملتوی نہیں کر سکتا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا ایسٹ ریکوری یونٹ کی تشکیل کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس میں دیکھا جا چکا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ایسٹ ریکوری یونٹ وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دیا گیا، ہم اس ادارے کی legality پر سوال نہیں اٹھا رہے بس سمجھنا چاہ رہے ہیں۔ جسٹس طارق جہانگیری نے استفسار کیا این سی اے نے وہ رقم کیوں منجمد کی؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ این سی اے نے رقم مشکوک ہونے کی وجہ منجمد کی جو بعد میں سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔ جسٹس طارق جہانگیری نے استفسار کیا کیا برطانیہ میں رقم منجمد ہونے کے آرڈر کی تصدیق شدہ کاپی موجود ہے؟۔ پراسیکیوٹر نے بتایا اس آرڈر کی کاپی نہیں لیکن جو دستاویز ہے اس میں تمام واقعات موجود ہیں۔ جسٹس جہانگیری نے پھر سوال کیا کیا برطانیہ میں رقم غیرمنجمد ہونے کے فیصلے کی بھی کاپی موجود نہیں ہے؟۔ پراسیکیوٹر نے نفی میں جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اس آرڈر کی کاپی بھی ہمارے پاس نہیں ہے۔