اولاد کے حقوق
والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچے کا اچھا نام رکھے ۔ بچے کے اوصاف میں اس کا نام بھی شامل ہے ۔ حضرت ابوداﺅد ؓسے روایت ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : تم قیامت میں اپنے ناموں اور اپنے باپوں کے ناموں سے پکارے جاﺅ گے اس لیے اپنے نام اچھے رکھو۔اپنے بچوں کے نام عبد اللہ ، عبد الرحمن ، محمد ،احمد یا پھر نیک لوگوں کے نام پر رکھنے چاہیے اس سے برکت ہو گی ۔آپ ﷺ نے فرمایا تمہارے ناموں میں اللہ تعالی کو جو نام سب سے زیادہ پسند ہیں وہ عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں ۔ (مسلم شریف) ۔
بچے کی پیدائش پر ساتویں دن عقیقہ کرنا سنت ہے ۔ حضرت سلیمان بن عامر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا : لڑکے کا عقیقہ ہے اس کی طرف سے خون بہاﺅ اور اس سے تکلیف دور کرو ( بخاری شریف)۔
بچے کی پیدائش کے ساتویں دن اس کا سر منڈوایا جائے اور اس کے سر پر زعفران لگایا جائے اور اس کے بالوں کے برابر چاندی خیرات کی جائے ۔
حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے فرمایا : اے فاطمہ حضرت حسن کا سر مونڈ کر اس کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کرو ، جب انہوں نے بالوں کا وزن کیا تو ایک درھم یا اس سے کم تھا ۔ (جامع ترمذی )
بچے کی پیدائش پر اس کے ختنہ کرنا سنت اور شعائر اسلام میں سے ہے ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : پانچ چیزیں فطرت میں سے ہیں : ختنہ کرنا ، موئے زیر ناف صاف کرنا ، مونچھیں کتروانا ، ناخن کٹوانا اور بغل کے بالوں کو اکھاڑنا ۔ (بخاری شریف)
جب بچہ پیدا ہو تو اس کو دودھ پلانا بھی اولاد کے حقوق میں شامل ہے ۔ ارشاد باری تعالی ہے : ”اور مائیں اپنے بچوں کو دودھ پلائیں پورے دو سال اس کے لیے جو دودھ کی مدت پوری کرنی چاہیے اور جس کا بچہ ہے اس پر عورتوں کا کھاناپینا ہے حسب دستور ہے “۔ ( سورة البقرہ )
اسلام نے اولاد کو قتل کرنے سے منع فرمایا : ارشاد باری تعالی ہے : ”جن لوگوں نے اپنی اولاد کو علم کے بغیر بے وقوفی سے قتل کیا بیشک وہ نقصان اٹھانے والے ہیں (سورة الانعام )۔ سورة بنی اسرائیل میں ارشاد باری تعالی ہے : اور اپنی اولادکو غربت کے خوف سے قتل نہ کرو ہم ان کو بھی اور تمہیںبھی رزق دیتے ہیں ۔ بیشک ان کو قتل کرنا بہت برا جرم ہے ۔جب بچہ بولنے لگے تو والدین کو چاہیے کہ سب سے پہلے لفظ اللہ اس سے کہلوایا جائے اور پہلا کلمہ پڑھایا جائے ۔ بیہیقی
کی حدیث ہے حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : اپنے بچوں کو سب سے پہلے کلمہ ”لاالہ الا اللہ “ سکھاﺅ ۔ والدین کو چاہیے کہ بچے کو پہلا کلمہ پورا پڑھائے تا کہ اسے حضور نبی کریم ﷺ کی بھی پہچان ہو ۔