گورنر ہاؤس پر قبضہ کر کے دکھائیں، سڑکوں پر گھسیٹوں گا، کنڈی: اوقات میں رہیں، گرانٹ گاڑی بند کر دونگا: گنڈا پور
پشاور+اسلام آباد (بیورو رپورٹ+نمائندہ خصوصی) گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے درمیان ٹھن گئی، فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس پر قبضے کی بات پر علی امین گنڈا پور کو چیلنج کر دیا کہ آئیں قبضہ کر کے دکھائیں، میں تمہیں سڑکوں پر گھسیٹوں گا جبکہ وزیراعلیٰ نے گورنر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی اوقات میں رہیں اور اگر وارننگ پر عمل نہ کیا تو گاڑی گرانٹ سب بند کر دوں گا۔ گورنر خیبر پی کے اور وزیراعلیٰ کے درمیان گزشتہ چند دنوں سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز گورنر نے کہا کہ میں کبھی بھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے گورنر ہاؤس پر قبضے کی بات کی، گنڈا پورکو چیلنج ہے، آئیں قبضہ کر کے دکھائیں، میں تمہیں سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔ گورنر نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنے بانی کو جیل سے نہیں نکال سکتے بلکہ اگر قانون توڑا تو آپ کو بھی جیل میں ڈالا جائے گا۔ گورنر کا کہنا تھا کہ جو آئین کو نہیں مانتے ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، جو کہتے ہیں معافی نہیں مانگتے انہیں معافی مانگنا ہو گی۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 25 اپریل کو تقریب سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ نہ صرف اسلام آباد جائیں گے بلکہ بانی پی ٹی آئی کو وہاں سے لے کر ہی آئیں گے۔ دریں اثناء صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ امین گنڈا پور نے کہا کہ گورنرکے پاس آئینی عہدہ ہے لہٰذا وہ سیاسی گفتگو سے اجتناب کریں، میری وارننگ پرعمل نہ ہوا تو آپ کی گرانٹ، گاڑی سب بند کر دوں گا۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اوقات میں رہیں، آپ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، سیاسی بیان دو اور نہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف بولو، وہ منتخب ہے تمہاری طرح غیرمنتخب نہیں، دوبارہ بیان دیا تو پھر میں کہوں گا اس کو ہٹاؤ یہاں سے، اگر میں کھڑا ہو گیا تو جس ایک لیٹر پر تم نوٹیفائی ہوئے ہو اسی پر ڈی نوٹیفائی ہو جاؤ گے۔ تمہاری حیثیت ایک لیٹرکی ہے مینڈیٹ کی نہیں، تمیزکے دائرے میں رہو اور اپنی اوقات سے باہر مت جاؤ، حد سے گری ہوئی باتیں نہ کرو، گورنر کی اس وقت صوبے میں کوئی حیثیت ہے نہ کام ہے، میرا شکریہ ادا کرو میں ڈی آئی خان کا بندہ ہوں جس کی وجہ سے تمہیں خیرات میں عہدے مل جاتے ہیں۔ علی امین سے مقابلے کیلئے ڈی آئی خان سے کوئی بندہ لے لیا جاتا ہے، تمہیں تو عہدہ ملتا ہی میری وجہ سے ہے، میں ڈی آئی خان سے وفاقی وزیر تھا تو مولانا کے بیٹے کو بھی وفاقی وزیر بنا دیا گیا، مجھے اللہ اور بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ بنایا تو میرے مقابلے میں تمہیں گورنر بنادیا گیا، گورنرکے پاس اختیارات نہیں اپنی حیثیت کو سمجھو، تمہاری کیاحیثیت کہ صوبے اور وفاق کے درمیان پل بنو، تم نے ڈپٹی سپیکر ہوتے ہوئے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ علی امین کا کہنا تھا کہ تمہاری گرانٹ بھی بند کر رہا ہوں جو تمہیں ملتی ہے وہ بھی بند کروں گا، تمیز کے دائر ے میں نہ رہے تو فیول بھی بندکردوں گا، تمہاری گاڑیاں بھی میرے ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی ہیں سب بند کر دوں گا، مجھے مجبور نہ کرو اس لیے اپنے کام سے کام رکھو، یہ سیاسی جنگ ہے اور تم سیاستدان نہیں رہے، تم سیاست سے فارغ ہوچکے ہو، عہدے کا لحاظ کرو۔ انہوں نے کہا کہ ایک عہدے پر رہنے کے کام سے کام رکھو، واسکٹ پہنو، شیروانی پہنو، ہیلو ہیلو اور ٹاٹا کرو، عزت سے کام کرو، ایسا نہ ہوکہ تمہاری گاڑی میں تیل بھی نہ ہو گاڑی بھی نہ اور گورنر ہاؤس بھی نہ ہو۔