شیخوپورہ: ہسپتال میں مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی خودکشی
شیخوپورہ‘کاہنہ‘ پیر محل‘ گگومنڈی (نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران) تین روز قبل مدر اینڈ چلڈرن ہسپتال میں مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی دوشیزہ نے خودکشی کر لی۔ سکیورٹی گارڈز کے خلاف درج ہونے والے مقدمہ کے مطابق مہوش اپنی بھانجی کی تیماداری کیلئے چلڈرن ہسپتال گئی تو رات کے وقت سکیورٹی گارڈ کاظم، عدیل اور حافظ وغیرہ نے مریضہ کو ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کروانے کے بہانے مہوش کو اغوا کر لیا۔ رعب، دبدبا دیکھاتے رہے، بعد ازاں اسے ڈاکٹر کے گھر مریضہ کی رپورٹس چیک کروانے کے بہانے لیجا کر زیادتی کر ڈالی۔ مہوش نے گھریلو ناچاقی پر گندم میں رکھنے والی گولیاں کھا لیں، جسے فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال لایا گیا‘ پھر میو ہسپتال ریفر کر دیا گیا جہاں جانبر نہ ہو سکی۔ تھانہ صدر پولیس نے متوفیہ کی والدہ کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔ ادھر اوباش اسد علی نے شورکوٹ روڈ کی (ع)‘ گگو منڈی میں تین نوجوانوں نے 15سالہ لڑکی (الف) کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔کاہنہ کے علاقہ پاڑویں تھے میں 12 سالہ بچے کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا‘ بچے کے والد نے تھانہ کاہنہ یں درخواست دی کہ 12 سالہ بیٹے (ع) کو ملزم مشاق قبرستان میں لے گیا‘ مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔