قومی اسمبلی اجلاس اپوزیشن کا ہنگامہ : ایوب خان کی میت کوپھانسی دی جائے خواجہ آصف 9مئی کے شواہد غایب عمرایواب
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ایوب خان کی میت کو پھانسی دی جائے۔ ان کی تقریر کے دوران قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آئین توڑنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہئے۔ آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ ایوب خان کی میت کو قبر سے نکال کر پھانسی دی جائے۔ سب سے پہلے حلف کی خلاف ورزی ایوب خان نے ملک کا سب سے پہلا مارشل لاء لگا کر کی۔ فیلڈ مارشل ایوب خان کے پوتے عمر ایوب خان نے خواجہ آصف کی تقریر کے دوران احتجاج کیا اور شور شرابا کیا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت صحیح جمہوریت کا فقدان ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آئین میں ریاست کی تعریف قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی اور ٹاؤن کمیٹی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ آج بچے بچے کے دلوں کی آواز ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی تھی۔ سوشل میڈیا ایپ ایکس کو بند کیا گیا۔ میڈیا پر دباؤ ہے۔ اب بھی میری تقریر کٹ کٹ کر نشر ہو رہی ہوگی۔ عمرایوب نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود میں کام کریں تو ملک ترقی کرے گا۔ جو بھی آئین کو معطل یا ختم کرے اس پر سنگین غداری عائد ہوتی ہے۔ 9 مئی اور اوجھڑی کیمپ پر جوڈیشل کمشن بننا چاہئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ آرمی پبلک سکول کی انکوائری رپورٹ بھی سامنے آنی چاہئے۔ حمود الرحمن کمشن، ایبٹ آباد کمشن دیگر کمشن رپورٹس بھی سامنے آنی چاہئیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے حنیف عباسی کو کہا کہ مجبورنہ کریں ورنہ فارم 47کا کچا چٹھاکھول دوں گا۔ جب بنظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، اس کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات میں 2 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، اور الزام آج ہم پر لگتا ہے۔ فرانس میں احتجاج کے دوران 1.1ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے سی سی ٹی وی کیمرے غائب ہوگئے، یہ سارے ثبوت کون اٹھا کرلے جارہا ہے، یہ توجرم ہے۔ 9 مئی بہانہ تھا، وزیراعظم عمران خان نشانہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پری پلان آپریشن تھا، جس کے خلاف یہ سارا آپریشن کیا گیا، نشانہ ہم سب تھے، یہاں شکار کو بننے والے ہی کو مورد الزام ٹہرانے کی بات آجاتی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جہاں پولیس افسر خود ثبوت نگل رہا ہے کھا رہا ہے، وہاں کون سی جمہوریت اور قانون، وہاں بانی پی ٹی آئی کے قتل کا منصوبہ پورا کرنے کی کوشش ہونی تھی، عدالت حاضری کے لئے آئے تھے وہاں لاٹھی چارج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت پیشی پر گئے تو عمارت کی چوتھی منزل سے آنسو گیس کی شیلنگ، پتھراؤ کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 جج صاحبان نے چیف جسٹس کو خط لکھا۔ جج صاحبان نے کہا کہ مداخلت ہو رہی ہے۔ آج عدلیہ میں کھلم کھلا مداخلت کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا ایکس کو بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کدھر غائب ہو گئے؟۔ کمشنر راولپنڈی نے الیکشن سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کیے۔ 8 فروری پر آزاد کمشن بنے جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آصف زرداری جمہوریت کی بات کرتے ہیں، ملک میں کون سی جمہوریت ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے گھر کو توڑا گیا۔ چیزیں ساتھ لے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کے گھر سے بچوں کی تصاویر کو پھاڑا گیا۔ بانی پی ٹی آئی ایک غیرت مند شخص ہیں۔قومی اسمبلی اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ نگراں حکومت نے دن میں 6 گھنٹے زمینداروں کو بجلی دینے کا فیصلہ کیا۔ اب بلوچستان کے زمینداروں کو دن میں 2 گھنٹے بجلی مل رہی ہے۔ سٹیل ملز کراچی کی32 مساجد کے آئمہ کی تنخواہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائی سراپا احتجاج ہیں، دوسرا کشمیر ہم نے بیچ دیا۔ اس طرف بھی لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے، خدانخواستہ وہاں پاکستان کے خلاف تحریک شروع نہ ہو جائے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی ذین قریشی نے اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل 7ہزار آسیران کی آواز قومی اسمبلی میں اٹھا دی اور بتایا اپنے والد شاہ محمود قریشی کو آج میں اپنی والدہ اور اہل خانہ کے ہمراہ اڈیالہ جیل گیا تو پتہ چلا کہ اڈیالہ جیل کو ایک ہفتے کے لیے سکیورٹی کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔ یہ دراصل سات ہزار قیدیوں کے حقوق کو بند کیا گیا، آج سے مہینہ پہلے بھی دو ہفتوں کے لیے سکیورٹی کے پیش نظر جیل کو بند کیا گیا تھا تب بھی پوچھا تو بتایا گیا کہ سکیورٹی کی وجہ سے جیل کو بند کیا گیا ہے۔ مہینہ پہلے جیل کو بند کرنے سے سکیورٹی کی حالت بہتر ہونی چاہیے تھی۔ گیلری سے پی ٹی آئی کے بیٹھے مہمانوں کی نعرے بازی، سپیکر نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح اگر وزیٹر لائے گئے تو پابندی عائد کر دونگا، سکیورٹی اہلکاروں نے نعرے لگانے والوں کو ایوان سے باہر نکال دیا۔ بعد ازاں سپیکر نے اجلاس آج منگل دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔