اینٹی کرپشن کورٹ پیشی، بحران کا حل صرف مذاکرات: پرویز الٰہی
لاہور؍ اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) اینٹی کرپشن عدالت میں پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پرویز الہٰی سمیت دیگر ملزموں کے خلاف فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ سابق وزیراعلٰی پنجاب پرویز الہٰی اور محمد خان بھٹی عدالت پیش ہوئے تاہم 2 شریک ملزم غیر حاضر تھے۔ جج ارشد حسین بھٹہ نے شریک ملزم امین و غیرہ کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا، 21 مئی کو ملزم امین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جائے۔ چوہدری پرویز الہٰی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا مذاکرات ہی موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ ہے، بانی پی ٹی آئی اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ ملک و قوم کیلئے مذاکرات پر رضامند ہوئے، صرف بااختیار مقتدر حلقوں سے مذاکرات ہی نتیجہ خیز ثابت ہو سکتے ہیں، بااختیار مقتدر حلقوں کو سابق صدر عارف علوی کی مذاکرات کی دعوت کا مثبت جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کر رہی ہے، 47 والی حکومت خود ہی شرماتی پھرتی ہے، ن لیگ کو پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ مذاکرات میں اپنی سیاسی موت نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان گندم بیچنے کیلئے رل رہے ہیں، ٹک ٹاک حکومت لمبی تان کر سوئی ہوئی ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ پاک فوج سمیت آئینی اداروں کے خلاف سب سے زیادہ زہر اگلنے والی جماعت ن لیگ ہے۔ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی متحد ہے، ن لیگی رہنما جھوٹے پراپیگنڈے کے ذریعے اداروں اور پی ٹی آئی میں تصادم سے باز رہیں۔ دریں اثناء چوہدری پرویز الہی کی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کرنے پر سیکرٹری داخلہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ چوہدری پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہی نے توہین عدالت کی کارروائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ سیکرٹری داخلہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے پرویز الہی کی درخواست پر فیصلہ کیے بغیر راولپنڈی سے لاہور منتقل کردیا۔ اہل خانہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔