مقبوضہ کشمیر : محاصرے تلاشی، کارروائیا ں جاری ، حریت رہنما عبدالصمد انقلابی پھر گرفتار
سری نگر (کے پی آئی) اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئیر رہنما عبدالصمد انقلابی کو ایک دفعہ پھر بیماری کی حالت میں بھارتی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین نے اس سے پہلے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے خطے میں حالات نارمل ہونے کا دعوی بالکل بے بنیاد ہے جبکہ بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ جھوٹ پر مبنی بے بنیاد الزامات لگا کر آر ایس ایس اور شیو سینا کے زیر اثر بھارتی حکومت حریت پسند رہنماں اور کارکنوں کو نشانہ بنارہی ہے جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیرکے انتخابی حلقے سرینگر میں پارلیمانی انتخابات کا ڈرامہ رچانے کے لئے مسلح فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔ دفعہ370کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں پہلی بار انتخابی ڈرامہ رچایاجارہا ہے تاکہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیاجائے اوریہ تاثر دیا جائے کہ علاقے میں سب اچھا ہے۔دوسری جانب ضلع راجوری کے علاقے تھنہ منڈی میں محمد کبیرنامی ایک شخص کی پراسرار موت کے خلاف ان کے اہل خانہ، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسے حراستی قتل کا ایک اورواقعہ قراردیاہے۔مظاہرین نے محمد کبیر کی لاش کو ضلع کے علاقے لاح میں سڑک پر رکھ کر کئی گھنٹے تک احتجاج کیا اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اورنیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں جمہوری اور آئینی اداروں کی تباہی اور معاشی غیر یقینی کی صورتحال ہے۔ انہوں نے علاقے کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عمرعبداللہ نے سوپور میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے بحران کو مزید بڑھادیا ہے۔