نماز اور احکام قرآن(۳)
اور (اے حبیبﷺ) جب آپ ان میں موجود ہوں اور قائم کریں ان کے لیے نماز اور چاہیے کہ کھڑا ہو ایک گروہ ان میں سے آپ کے ساتھ اور وہ پکڑ رکھیں اپنے ہتھیار پس جب سجدہ کر چکیں تو وہ ہو جائیں تمھارے پیچھے اور آجائے دوسرا گروہ جس نے (ابھی) نماز نہیں پڑھی پس اب وہ نماز پڑھیں آپ لے ساتھ (۲۰۱)۔ جب تم ادا کر چکو نماز تو ذکر کرو اللہ کاکھڑے ہوئے اور بیٹھے ہوئے اور اپنے پہلو ﺅں پر (لیٹے ہوئے) پھر جب مطمئن ہو جاﺅ (دشمن کی طرف سے ) تو ادا کرو نماز (حسب دستور) بے شک نماز مسلمانوں پر فرض کی گئی ہے مقررہ وقت پر (۳۰۱)۔ بے شک منافق (اپنے گمان میں ) دھوکا دے رہے ہیں اللہ کو اور اللہ سزا دینے والا ہے انھیں ( اس دھوکہ بازی کی) اور جب کھڑے ہوتے ہیں نماز کے لیے تو کھڑے ہوتے ہیں کاہل بن کر ( وہ بھی عبادت کی نیت سے نہیں بلکہ) لوگوں کو دکھانے کے لیے اور نہیں ذکر کرتے اللہ کا مگر تھوڑی دیر (۲۴۱)۔لیکن جو پختہ ہیں علم میں ان میں سے ( وہ بھی ) اور (جو) مسلمان ہیں ایمان لاتے ہیں اس پر جو اتارا گیا آپ پر اور جو اتارا گیا آپ سے پہلے اور صحیح ادا کرنے والے نماز کو اور ادا کرنے والے ہیں زکوٰة کو اور ایمان لانے والے اللہ اور روز آخرت کے ساتھ یہی ہیں جنھیں عنقریب ہم دیں گے اجر عظیم ( ۲۶۱)۔
سورة المائدہ: اے ایمان والو جب تم اٹھو نماز ادا کرنے کے لیے تو پہلے دھو لو اپنے چہرے اور اپنے بازو کہنیوں تک اور مسح کرو اپنے سر وں کا اور دھو لو اپنے پاﺅں ٹخنوں تک اور اگر تم جنبی ہو تو (سارا بدن) پاک کرو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر پر آئے ہو کوئی تم میں سے قضائے حاجت کے بعد یا صحبت کی ہو تم نے عورتو ں سے پھر نہ پاﺅ تم پانی تو تیمم کرواپنے بازﺅں پر ۔ اس سے نہیں چاہتا اللہ کہ رکھے تم پر کچھ تنگی بلکہ وہ تو چاہتا ہے کہ خوب پاک صاف کرے تمھیں اور پوری کر دے اپنی نعمت تم پر تا کہ تم شکر ادا کرتے رہو (۶) ۔
اور فرمایااللہ تعالیٰ نے کہ میں تمھارے ساتھ ہو ں اگر تم صحیح صحیح ادا کرتے رہو نماز اور دیتے رہوزکوٰة(۲۱)۔ تمھارا مدد گار تو صرف اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ہے اور ایمان والے ہیں جو صحیح صحیح نماز ادا کرتے ہیں اور زکوٰة دیا کرتے ہیں اور (ہر حال میں ) وہ بارگاہ الٰہی میں جھکنے والے ہیں ( ۵۵) ۔اور جب تم بلاتے ہو نماز کی طرف (یعنی اذان دیتے ہو) تو وہ بناتے ہیں اسے مذاق اور تماشا یہ (حماقت) اس لیے کہ وہ ایسی قوم ہیں جو کچھ سمجھتے نہیں (۸۵) ۔