غزہ میں حملے تیز، 82 فلسطینی شہید: رفح کارروائی نہ روکی تو اسرائیل سے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں: یورپی یونین
غزہ؍ واشنگٹن (این این آئی) غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 82 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے بڑھا دیے ہیں، اسرائیلی ٹینکوں، بلڈوزروں اور بکتربند گاڑیوں نے جبالیہ میں بے گھر افراد کے مراکز کا بھی محاصرہ کرلیا۔ رفح اور جبالیہ کیمپ کے علاقوں میں اس وقت اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوئوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ عرب میڈیا کا بتانا تھا کہ صیہونی غزہ کے مظلوم شہریوں کیلئے امداد لانے والی گاڑیوں اور ٹرکوں پر بھی حملے کر کے سامان لوٹ رہے ہیں۔ جبکہ رفح کے قریب یورپین ہسپتال کو جنریٹرز کیلئے ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق رفح میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد رفح چھوڑ کر غزہ کے دیگر شہروں اور کیمپوں میں چلے گئے ہیں، یہ تمام شہری بے سروسامانی کی حالت میں ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 35 ہزار سے زائد افراد شہید اور 78 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا رفح میں تاحال کوئی بڑا آپریشن نہیں دیکھا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا مستقبل کے غزہ کیلئے اسرائیل کو ٹھوس منصوبے کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب نے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کی ہے۔ غزہ سے متصل سمندر کے ساتھ بنائی گئی امریکی بندرگاہ چند دنوں میں آپریشنل ہو جائے گی۔ امریکہ نے اسرائیل کو ایک ارب ڈالر کے ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ڈیلیوری کے بارے میں کانگریس کو مطلع کر دیا۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے خبر دار کیا اگر اسرائیل نے رفح میں فوجی کارروائی نہ روکی تو اس سے ہمارے اسرائیل کے ساتھ تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ کارروائی غزہ میں امداد میں رکاوٹ بن رہی۔ نقل مکانی، قحط اور مصائب میں اضافہ ہوگا۔ حزب اللہ نے تصدیق کی کہ ڈرون حملے میں 2 فیلڈ کمانڈرز شہید ہو گئے جس کا بدلہ لیا جائے گا۔