نماز اور احکام قرآن
یہی تو چاہتا ہے شیطان کہ ڈال دے تمہارے درمیان عداوت اور بغض شراب اور جوئے کے ذریعے اور روک دے تمہیں یاد الٰہی سے اور نماز سے۔ تو کیا تم باز آنے والے ہو (19)۔
اے ایمان والو آپس میں تمہاری گواہی جب آ جائے کسی کو تم میں سے موت وصیت کرتے وقت (یہ ہے کہ) دو معتبر شخص تم میں سے ہوں یا دو اور غیروں میں سے اگر تم سفر کر رہے ہو۔ پھر پہنچے تمہیں موت کی مصیبت۔ روکو ان دو گواہو ں کو نماز پڑھنے کے بعد۔ تو وہ قسم کھائیں اللہ کی اگر تمہیں شک پڑ جائے (ان الفاظ سے) کہ ہم نہ خریدیں گے اس قسم کے عوض کوئی مال اور اگرچہ قریبی رشتہ دار ہی ہو اور ہم نہیں چھپائیں گے اللہ کی گواہی۔ ( اگرہم ایسا کریں)تو یقینا اس وقت گنہگاروں میں ( شمار ) ہوں گے۔
سورۃ الانعام : اور یہ کہ صحیح صحیح ادا کرو نماز اور ڈرو اس سے اور وہی ہے جس کی طرف تم جمع کیے جائوگے۔
اور یہ (قرآن) کتاب ہے ہم نے اتارا ہے اس کو با برکت ہے تصدیق کرنے والی ہے اس (وحی) کی جو اس سے پہلے (نازل ہوئی) اور اس لیے تا کہ ڈرائیں آپ مکہ ( والوں ) کو۔ اور جو اس کے ارد گرد ہیں اور جو ایمان لائے ہیں آخرت کے ساتھ وہ ایمان رکھتے ہیں اس پر بھی اور اپنی نماز کی پابندی کرتے ہیں (39)۔ آپ فرما ٰئیے میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے جو رب ہے سارے جہانوں کا۔
سورۃ الاعراف : اور جنہوں نے مضبوطی سے پکڑا ہوا ہے کتاب کو اور قائم کیا نماز کو۔ بیشک ہم ضائع نہیں کریں گے اجر اصلاح کرنے والوں کا۔
سورۃ الانفال :جو صحیح صحیح ادا کرتے ہیں نماز کو نیز اس سے جو ہم نے انہیں دیا ہے خرچ کرتے ہیں ( 3)۔ اور نہیں تھی ان کی نماز خانہ کعبہ کے پاس بجز سیٹی اور تالی بجانے کے۔ سو چکھو اب عذاب بوجہ اس کے کہ تم کفر کیا کرتے تھے (53)
سورۃ التوبہ: اور پھر جب گزر جائیں حرمت کے مہینے تو قتل کرو مشرکین کو جہاں بھی تم پائو انہیں اور گھیرے میں لے لو انہیں اور بیٹھو ان کی تاک میں ہر گھات کی جگہ۔ پھر اگر یہ توبہ کر لیں اور قائم کر لیں نماز اور ادا کریں زکوۃ تو چھوڑ دو ان کا راستہ بیشک اللہ غفورالرحیم ہے (5)۔ پس یہ اگر توبہ کر لیں اور قائم کر لیں نماز اور زکوۃ ادا کریں تووہ تمہارے دینی بھائی ہیں اور ہم کھول کر بیان کرتے ہیں اپنی آیتیں اس قوم کے لیے جو علم رکھتی ہے۔