• news

قومی اسمبلی: فاٹا پاٹا ضم علاقوں کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم: وزیر خزانہ

اسلام آباد(خبرنگار) قومی اسمبلی اجلاس میں قومی اسمبلی اجلاس میں مسلم لیگ ق کے رکن طارق بشیر چیمہ کی جانب سے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر ایوان اکھاڑہ بن گیا۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین طارق بشیر چیمہ کی طرف گروہ کی صورت گئے تو آغارفیع اللہ انہیں ایون سے باہر نکال۔ ہنگامہ آرائی کی اور احتجاج کیا۔ سنی اتحاد کونسل نے طارق بشیر چیمہ کی تقریر کے دوران احتجاج کیا، طارق بشیر نے زرتاج گل کی نشست پرجا کرمبینہ طور پرکچھ نازیبا الفاظ کہے جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے ارکان غصے میں آکر طارق بشیر چیمہ کی طرف لپکے۔ تلخ کلامی کے بعد ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے پی ٹی آئی رکن زرتاج گل سے معافی مانگ لی، زرتاج  نے معافی قبول کرلی۔سنی اتحاد کے ارکان نے سپیکر قومی اسمبلی سے طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا، سپیکر ایاز صادق  چیمبرمیں پہنچ گئے۔ بعد ازاں طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے معاملہ پر راضی نامہ ہوگیا، سپیکر چیمبر میں دونوںکی صلح کروادی گئی۔  قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچیسویں آئینی ترمیم کے بعد ٹیکس لا فاٹا اور پاٹا پر بھی نافذ ہوئے ان علاقوں کو 2023  تک سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی چھوٹ دی گئی پھر ان علاقوں کو ایک سال کا مزید استثنی دیا گیا جو 30جون کو ختم ہونے جا رہا ہے، اب یہ ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا  کیا حالت جنگ سے نکل آیا بالکل بھی نہیں، وار زون اور ترقی میں پیچھے رہ جانے کی وجہ استثنی دیا گیا تھا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم اسد قیصر کی بات سنیں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزرا ء کی عدم حاضری پر سپیکر قومی اسمبلی کا برہمی کا اظہار۔ پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی وزراء کی عدم موجودگی پر برس پڑے کیا۔  ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں دوبارہ ایسے نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عدلیہ کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی وزرا کی عدم موجودگی پر برس پڑے، کیا یہ مذاق ہے، کوئی سرکس ہے، جناب سپیکر اس پر آپ کی رولنگ چاہیے۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں دوبارہ ایسے نہیں ہوگا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر آپ قومی اسمبلی کو سنجیدہ نہیں لیتے تو اجلاس ملتوی کرا دیتے ہیں۔سنی اتحاد کونسل کے رہنما ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کورم بھی پورا نہیں، انہوں نے واک آؤٹ کیا،  سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پندرہ منٹ کیلئے موخر کردیا۔ سپیکر نے وزارت خزا نہ اور اوورسیز پاکستانیز کے سیکرٹریز کو چیمبر میں طلب کرلیا۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ قائمہ کمیٹیز کی تشکیل ہماری طرف سے مکمل ہوچکی ہے خواتین کی سیٹس معطل ہونے کی وجہ سے کچھ تبدیل کرنا پڑیں، عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اپنا کام مکمل کرچکے ہیں بائیس اراکین معطل ہونے کی وجہ کمپوزیشن تبدیل ہوئی۔ ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے کہا کہ ہم نے اپنی لسٹیں طارق فضل چوہدری کے حوالے کی ہیںگذارش ہے جلد از جلد ان معاملات کو مکمل کرلیں۔وقفہ سوالات موخر کردیا گیا۔وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پریشر بہت کم ہے پاور سیکٹر کو جانے والی گیس میں ہر سال 9فیصد کمی آ رہی ہے پاور سیکٹر کو جانے والی گیس میں ہر سال 9فیصد کمی آ رہی ہے ۔ قومی اسمبلی اجلاس میں ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی تعمیل کے بارے میں پہلی ششماہی نگرانی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے وسط سالا میزانیانی جائزہ رپورٹ،  مالیاتی پالیسی گوشوارہ، قرضہ جات پالیسی گوشوارہ برائے جنوری 2024قومی اسمبلی میں پیش کی گئی ۔وفاقی حسابات سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹس برائے سال 2021-22  آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2022-23 قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔  پینل آف چیئر شہلا رضا نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ 11 بجے تک ملتوی کر دیا ۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ سب سے پہلے گندم کے مسلئے پر بات کرنا چاہتا ہوں،آج کاشتکار کے ساتھ جو زیادتی ہو رہی ہے تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی ۔ گندم کی فوری خریداری کریں، گندم کی درآمد کو مجرمانہ غفلت قرار دے دیا۔ قومی اسمبلی اجلاس سنی اتحاد کونسل کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ کو ہمیشہ کچھ معاملات پر سٹینڈ لیتے دیکھا سائفر والے معاملے پہ پتہ نہیں کہاں سے اشارہ آیا کہ آپ پیچھے ہٹ گئے۔پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ کسانوں سے گندم خریدی نہیں جارہی کیاجارہا ہے۔ کسانوں کی گرفتاریاں بند کی جائیں۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم نومئی سے ڈرنے والے نہیں تو یہ ہمیں کیسے ڈرا لیں گے، رکن اسمبلی عاطف خان نے کہا کہ ملک سے پولرائزیشن ختم کرنا حکومت اور صدر کا کام ہے۔ دکھاوے کیلئے مذاکرات کی بات کی جاتی ہے، کیا آج تک کسی لیڈر نے ہمارے چیئرمین سے رابطہ کیا۔ مذاکرات نہیں کرنے تو ٹی وی پہ ڈرامہ بھی بند کیا جائے۔ عاطف خان نے کہا کہ ڈیفنس منسٹر آج بھی ایکس استعمال کرتے ہیں۔ پہلے صرف انگریزی میں بھیک مانگتے تھے، اب وزیراعظم نے عربی اور چینی بھی سیکھ لی ہے۔ ججز جرنیلوں اور بیوروکریٹ ساڑھے بارہ ارب ڈالر باہر پڑے ہیں صدر کہتے ہیں ہمیں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ چاہیے۔طارق بشیر چیمہ کے  زرتاج گل  کو نازیبا الفاظ کہنے پرایوان اکھاڑہ بن گیا، معافی مانگنے پر راضی نامہ ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن