دوہری شہریت سیاستدان نہیں رکھ سکتے جج کیسے رکھ سکتا ہے: مصطفیٰ کمال
اسلام آباد(وقائع نگار) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنونیئر سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے دشمن پاکستان کو لیبیا،عراق اور شام بنانا چاہتے ہیں، ملک میں خلفشار ہے افراتفری ہے ایک اقامہ رکھنے پر عدالت ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی ہے، جعلی ڈگریوں پر کئی ایم این ایز اور ایم پی ایزکو فارغ کیا گیا،دوہری شہریت سیاستدان نہیں رکھ سکتے تو جج کیسے رکھ سکتا ہے، پتہ چلا ہے ایک جج صاحب بغیر کسی این او سی کے ایک ہاوسنگ سوسائٹی چلا رہے ہیں اس معاملے کی تفتیش ہونی چاہیے ، پاکستان کی شرعی عدالت نے سود کو حرام قرار دیا،فیصلہ تھا دو ہزار ستائیس تک سود کا نظام ختم کیا جائے لیکن یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں معطل ہو گیا ، ملک کو مسلح افواج نے متحد رکھا ہوا ہے،امین الحق، صادق افتخار و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے مزید کہا چند دن پہلے ایک سینیٹر کی جانب سے ایک خط اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھا گیا جس کا جواب آیا آئین میںججز کی دوہری شہریت پرکوئی پابندی نہیں ، یہی عدلیہ ایک منتخب وزیراعظم کو اقامہ اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی پاداش میں گھر بھیج دیتی ہے، کئی ایم این ایز اور ایم پی ایز کو جعلی ڈگریوں پر فارغ کر دیتی ہے تو پھر ایک جج کیسے دوہری شہریت رکھ سکتا ہے؟دو معتبر اداروں کے درمیان لڑائی اور چپقلش سے کوئی بھی پاکستانی اور سیاستدان لا تعلق نہیں رہ سکتا،ملک کی عدلیہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں ناکام رہی ،بد قسمتی سے عدلیہ کسی مظلوم کیساتھ کھڑا ہونے کو تیار نہیں ، ذوالفقار علی بھٹو نے اکاون سال پہلے لکھا ربع جلد ختم کیا جائیگا مگر آج تک نہ ہو سکا،سپریم کورٹ ججز کی توہین پر سوموٹو ایکشن لیتی ہے مگر اللہ کے حکم کی توہین پر اسکے کانوں پر جوں تک کیوں نہیں رینگتی؟آپس کی رنجشیں ، غلط فہمیاں اور گلے شکوے مل بیٹھ کر افہام و تفہیم کیساتھ حل کریں،عدلیہ کیلئے بھی قواعد و ضوابط ہونے چاہئیں،آئین میں کوئی سقم ہے تو اسے قانون سازی کے ذریعے دور کیا جانا چاہیئے۔ شام، لیبیا، عراق اور دوسرے ملکوں کی فوج کو ختم کر دیا گیا ملک دشمن پاکستان کو لیبیا،عراق اور شام بنانا چاہتے ہیں ملک کو مسلح افواج نے متحد رکھا ہوا ہے چاہے آپ اس کو مانیں یا نا مانیں،آپ ان کی غلطیوں پر بات کر سکتے ہیں مگر انکی قربانیوں سے انکار ممکن نہیں۔