چین کا پاکستان کی خود مختاری پر حمایت کا اعادہ
چین اور پاکستان کے درمیان بیجنگ میں تزویراتی مذاکرات کا پانچواں دور ہوا جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے مفادات کے تحفظ، جغرافیائی سرحدوں کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی جس میں چینی وزیر خارجہ وانگ ڑی نے کہا کہ چین اور پاکستان تزویراتی شراکت دار ہیں ہماری دوستی چٹان کی طرح مضبوط ہے جو کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہورہی ہے، پاکستان اور چین کے تعلقات علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے انتہائی اہم ہیں جو باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، چین کی ون چائنا پالیسی پر پاکستان کا موقف قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، مسئلہ کشمیر پر چین کے مسلسل حمایت کرنے پر اس کے شکر گزار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کی خود مختاری، علاقائی و جغرافیاتی سلامتی کے حوالے سے حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کی خود مختاری ہو یا مسئلہ کشمیر، چین نے ہر بین الاقوامی اور علاقائی فورم پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی ہے۔ پاکستان اور چین کا رشتہ اب مضبوط بندھن میں بندھ چکا ہے جسے توڑنا تو درکنار اس میں دراڑ ڈالنا بھی دشمن کے لیے ناممکن ہوچکا ہے۔ آئی کیوب قمر کی کامیابی کے بعد یہ دوستی آسمانوں کی بلندیوں تک پہنچ چکی ہے۔ اس سب کے باوجود ہمیں دشمن کی حرکتوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ دشمن کو نہ تو پاکستان اور چین کی دوستی ایک آنکھ بھاتی ہے اور نہ ہی وہ ان دونوں کے مشترکہ منصوبوں کو پروان چڑھتے دیکھ سکتا ہے، اسی لیے دہشت گرد گروہوں اور تنظیموں کو استعمال کر کے امن دشمن عناصر پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ ہمیں ان مذموم کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے فول پروف منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔