فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ کا کامیاب تجربہ
پاکستان نے ناقابل تسخیر دفاع کو مزید مضبوط و مستحکم بناتے ہوئے فتح 2 گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کی رینج 400 کلومیٹر ہے۔یہ جدید ترین نیوی گیشن سسٹم سے لیس ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق فتح ٹو درستی سے اہداف کو نشانہ بنانے اور کسی بھی میزائل دفاعی نظام کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستان کا دفاع اسکے ایٹمی قوت بننے سے ناقابلِ تسخیر ہوچکاہے۔ ٹیکنالوجی اور جدت کا کوئی اختتام اور حد نہیں ہے۔دفاعی حوالے سے پاکستان جدتوں کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا تجربہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔پاکستان کو عیار مکار اور توسیع پسندانہ عزائم رکھنے کے ساتھ ساتھ پڑوسیوں خاص طور پر پاکستان کے لیے ناقابل برداشت رویے رکھنے والے دشمن کا سامنا ہے۔پاکستان کے خلاف وہ چار مرتبہ جارحیت کا ارتکاب کر چکا ہے وہ کسی بھی وقت ایک مرتبہ پھر ایسا کر سکتا ہے جس کے لیے ہمیں ہمہ وقت تیار رہنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کی افواج اور عوام اس کے لیے تیار بھی ہیں۔پاکستان کے مقابلے میں بھارت کے پاس مالی وسائل سمیت ہر شعبے میں دو تین گنا سے لے کر کئی گنا تک برتری حاصل ہے جس میں افواج اور جدید اسلحہ بھی شامل ہے۔اس کے باوجود پاکستان نے بھارت کو اکثر جنگوں میں شکست فاش دی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کا انحصار افواج کی تعداد اور اسلحہ کی مقدار پر نہیں بلکہ معیار پر رہا ہے۔مجید نظامی مرحوم کہا کرتے تھے کہ معیار کے لحاظ سے بھارت کا ایٹم بم پاکستان کے گھوڑوں کے مقابلے میں گدھوں کی حیثیت رکھتا ہے۔ آج پاکستان دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھے ہوئے دشمن کو اپنے ہتھیاروں سے نشانہ بنانے کی پوزیشن میں ہے۔فتح ٹو گائڈڈ راکٹ آرٹلری ڈویڑنز کے حوالے کیا جا رہا ہے جو پاکستان کے دفاع کو مزید مضبوط بنائے گا۔پاک افواج کے اعتماد کو مزید جلا بخشے گا اور قوم کا سر فخر سے بلند ہوگا۔صدر مملکت وزیراعظم اور پوری قوم کامیاب تجربے کی صورت میں پاکستان کے دفاع کو نئی جہت دینے پر پاک فوج اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔