سردار ظہور اقبال کا دورہ پاکستان
مکتوب فرانس
صاحبزادہ عتیق الرحمن
سرپرست مسلم لیگ ن فرانس، چئیرمین پاکستان بزنس فورم فرانس ، سردار ظہور اقبال پاکستان کے کامیاب دورے کے بعد واپس فرانس پہنچ گئے ، سردار ظہور اقبال کو مبارکباد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا۔ سردار ظہور اقبال کے سمدھی سردار سلیم حیدر پنجاب کے گورنر بن گئے ہیں ، جس پر اوورسیز پاکستانیوں نے انتہائی مسرت کا اظہار کیا۔ اوورسیز پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ سردار سلیم حیدر جیسے سادہ اور درویش صفت سیاستدان کا گورنر پنجاب بننا پنجاب کے عوام کے لئے خوش آئیند ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے گزشتہ دورہ فرانس میں پاکستانی کمیونٹی فرانس سے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے جو وعدے کئے تھے ، ان پر عملدرآمد کے لئے اقدامات کریں گے۔ سردار ظہور اقبال نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے خصوصی ملاقات میں اوورسیز کے مسائل خصوصا یورپ کے لئے پاکستانی ائر لائن پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے لئے اقدامات پر زور دیا۔
سردار ظہور اقبال نے لاہور میں اپنے قیام کے درمیان پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے بھی ملاقات کی۔ سردار ظہور اقبال نے لاہور میں لندن میڈیا کرکٹ کلب کے مینجر اور معروف صحافی طاہر چوہدری کے گھر میں تقریب انعامات میں شرکت کی۔ تقریب انعامات میں سرپرست لندن میڈیا کرکٹ کلب اور پاکستان کے سنیئر ترین اینکر پرسن اور تجزیہ نگار جناب سہیل وڑائچ نے خصوصی شرکت کی۔
سردار ظہور اقبال نے لندن میڈیا کرکٹ کلب اور لاہور پولیس لائن کے میچ میں شرکت کی۔
سردار ظہور اقبال نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان بھر پور ترقی کرے گا - مسلم لیگ ن کی حکومت نہ ہمارے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری پر کامیاب ہو رہی ہے بلکہ دوست ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے آمادہ کرنے میں بھی کامیاب ہو رہی ہے- وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہو گا-
سردار ظہور اقبال نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی خصوصی ملاقات کی چند مسائل کی طرف ان کی توجہ دلائی۔
۱- اوورسیز پاکستانی جب پاکستانی پاسپورٹ رینیو کروانے کے لئے اپلائی کرتے ہیں تو باوجود پاکستانی آئی ڈی کارڈ اور پرانے پاسپورٹ کے ان کی پاکستان انکوائری بھیج دی جاتی ہے اور انکوائری رپورٹ کئی کئی مہینے واپس نہیں آتی ، اور اکثر اوقات اوورسیز پاکستانیوں کو انکوائری رپورٹ کے لئے لاکھوں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں ، آج کے ماڈرن اور کمپیوٹرائزڈ دور میں انکوائری کا یہ فرسودہ نظام ختم کیا جائے۔
۲- کچھ عرصہ قبل پاکستانی ارجنٹ پاکستانی پاسپورٹ دس دن میں اور نارمل دو سے تین ہفتوں میں پاکستان سے بن کر آجاتا تھا، اب تین تین مہینے سے جمع کرائے گئے پاسپورٹ ابھی تک نہیں تیار نہیں ہوئے ، جس سے ہزاروں اوورسیز پاکستانیوں کو ویزہ ری نیو کروانے اور جس مْلک میں وہ مقیم ہیں وہاں کے رہائشی کارڈ ری نیو کروانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
۳- پاکستانی ائر پورٹ پر ہر فلائٹ کی آمد پر امیگریشن ہال میں داخل ہوتے ہی درجنوں ائیرپورٹ ملازم ، پولیس، اے ایس ایف ، ایف آئی اے کے ملازم یا افسر بلکہ پورٹر حضرات بھی امیگریشن کاؤنٹر سے پہلے باہر کے ممالک سے آنے والے اپنے رشتہ داروں ، دوستوں یا سفارشیوں کو ریسیو کرکے بغیر کسی لائین میں انتظار کئے انہیں امیگریشن کاؤنٹر سے گزار دیتے ہیں ، اور بچوں سمیت خواتین ، بزرگ ، بیمار دو دو گھنٹے لائنوں میں کھڑے ذلیل ہوتے رہتے ہیں ، اس بدانتظامی ، ناانصافی اور اقربا پروری کا خاتمہ ازحد ضروری ہے۔