• news

پنجاب حکومت کا  400 ارب روپے کا کسان پیکیج 

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گذشتہ روز پھول نگر رورل ہیلتھ سنٹر ری ویمپنگ پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پھولنگر رورل ہیلتھ سنٹر میں ماہانہ تقریباً 10ہزار مریض علاج کی سہولت حاصل کرتے ہیں اور رورل ہیلتھ سنٹر کو بتدریج سولر انرجی پر منتقل کیا جائیگا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسان کیلئے 400 ارب روپے کا پیکیج لارہے ہیں۔ آئندہ فصل پر کسان خوشحال ہوجائےگا۔ ایک فصل کی کاشت کیلئے کسان کو ڈیڑھ لاکھ روپے دیں گے۔ کسان ڈیڑھ لاکھ روپے سے کھاد، بیچ اور زرعی ادویات خرید سکے گا۔ کسان کو آڑھتی اور مڈل مین کے ہاتھوں ذلیل و خوار نہیں ہونے دیں گے۔ کسان کو مہنگے سود پر قرضہ نہیں لینا پڑےگا۔ جو پیکیج ہم لارہے ہیں، پنجاب کی تاریخ میں اتنا بڑا کسان پیکیج نہیں آیا۔ 
یہ حقیقت ہے کہ جب تک ملک کا کسان خوشحال نہیں ہوگا‘ اسکی بنیادی ضروریات پوری اور مسائل حل نہیں ہوتے‘ ملک میں غذائی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے اور نہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ پڑوسی ملک بھارت اپنے کسانوں کو سستی بجلی‘ وافر پانی‘ معیاری کھاد اور بیج کے علاوہ زرعی آلات بھی سستے داموں فراہم کررہا ہے‘ یہی وجہ ہے کہ حجم کے لحاظ سے پاکستان سے کئی گنا بڑے اس ملک کو کبھی غذائی قلت کا سامنا نہیں کرنا پڑا بلکہ اس کا شمار اجناس برآمد کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارا چھوٹا کسان انتہائی کسمپرسی کا شکار ہے‘ اسکی اگائی گئی فصل کی اتنی اجرت بھی ادا نہیں کی جاتی جتنی اس پر لاگت آتی ہے ‘ جبکہ حکومتی ایوانوں میں اثرورسوخ رکھنے والے بڑے زمینداروں کی فصل نہ صرف بروقت فروخت ہوجاتی ہے بلکہ وہ اپنے من مانے دام بھی کھرے کرلیتے ہیں۔ ملکی خوشحالی کیلئے کسانوں میں اس تقسیم کا خاتمہ ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا یہ فیصلہ قابل تحسین ہے کہ انہوں نے فصل کی خرید و فروخت میں مڈل مین اور آڑھتی کے ہاتھوں کسانوں کی تذلیل نہ ہونے دینے کا عزم باندھا ہے۔ ایسے ہی اقدامات سے زرعی شعبے کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ مریم نواز کسانوں پر خاص توجہ دے رہی ہیں‘ امید کی جاسکتی ہے کہ ان اقدامات سے پاکستان نہ صرف اپنی غذائی قلت پر قابو پالے گا بلکہ اس کا شمار اجناس برآمد کرنے والے ملکوں میں بھی ہو جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن