• news

امانت لوٹا رہا ہوں، نوازشریف کو صدارت سے ہٹا کر ظلم کیا گیا: شہباز شریف

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کیلیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لیگ کی صدارت کی امانت نواز شریف کو لوٹانا باعث اطمینان ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کی گئی سازش نے پاکستان کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس وقت مہنگائی اور قرضوں سمیت ملکی معیشت کے مسائل پہاڑ جیسے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی کا شکریہ جنھوں نے مجھے پارٹی کا صدر منتخب کیا تھا، آج میرے لیے اطمینان کا باعث ہے کہ یہ امانت میں نے پارٹی کو واپس کر دی، وقتی طور پر مجبوری میں مجھے پارٹی کی صدارت سونپی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جلا وطنی کے دور میں بیگم کلثوم نواز نے جس بہادری سے تحریک چلائی وہ قابل تحسین ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 1999ء میں قائد ن لیگ کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، ظلم کے پہاڑ توڑے، کسی نے پاکستان میں ترقیاتی کام کیے تو وہ نواز شریف نے کیے، نواز شریف کی خدمات کو قوم کبھی نہیں بھلا سکتی، قائد ن لیگ کی قیادت میں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا، قائد ن لیگ نے کراچی کا امن بحال کیا، بدلے میں ظلم و زیادتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تحمل، بردباری اور صبر سے مشکلات کا سامنا کیا، جنہوں نے مشکل وقت میں نواز شریف کا ساتھ دیا، انھیں سلام کرتا ہوں، ریکارڈ پر ہے میں نے نواز شریف کو وزیراعظم بننے کی درخواست کی تھی، نواز شریف نے مجھے وزیراعظم بننے کی ہدایت کی۔ نواز شریف سے بہتر کوئی شخص نہیں جو پارٹی کو مزید مضبوط کرے، میں آپ کا ورکر بن کرآپ کے ساتھ کام کروں گا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔ ہمیں اپنے دیرینہ اور وفادار ساتھیوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔ ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے شہباز شریف کو 28 مئی تک مسلم لیگ ن کا قائم مقام صدر نامزد کر دیا۔ 28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نواز شریف کو پارٹی صدر منتخب کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن