شہباز شریف نے امانت کی اچھی طرح حفاظت کی، پاکستان تباہ کرنیوالوں کا احتساب ہونا چاہئے: نوازشریف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی ہماری حکومت کا تختہ کیوں اُلٹایا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ آپ سب کو یہاں دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ پورے ملک کی قیادت یہاں موجود ہے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ بہت عرصے بعد ہم سب ایک جگہ جمع ہوئے ہیں، پورے ملک سے پارٹی قیادت یہاں موجود ہے، آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے پیار بھرا پیغام دینا چاہتا ہوں۔ یہاں موجود ایک ایک چہرہ ن لیگ کا ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جاری رہتی توآج ہم دنیامیں طاقت بن چکے ہوتے، جھوٹے مقدمات بھگتنے والے یہاں بیٹھے ہیں، کوئی جیل میں، کوئی نظربند،کوئی ملک سے باہر تھا، پیغام دینا چاہتا ہوں، آپ ن لیگ کے بہترین ساتھی ہیں، جنہوں نے مشکل وقت گزارا، آج پھر عہدوں پر بیٹھے ہیں۔ قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ کسی کے بیٹے،کسی کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا، پرانے ساتھی سونے میں تولنے کے لائق ہیں، ہمارے زمانے میں بڑے بڑے منصوبے لگنا شروع ہوئے۔ ان منصوبوں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے، مجھے نکالنے والے بھی کہتے تھے موٹرویز پر کیوں پیسہ لگا رہا ہے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ آج ان موٹرویز کی افادیت کا پوری قوم کو علم ہے، سب جانتے ہیں موٹرویزنے پاکستان کی معیشت میں کتناحصہ ملایا۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے بعد پاکستان میں دھرنے شروع کر دیئے گئے۔ مجھے سمجھ نہیں آئی انہوں نے کیوں دھرنے شروع کیے، سمجھ نہیں آئی ان کو کہاں سے اشارہ ملا، آپ بتاتے توسہی ہم دھرنے شروع کرنے لگے ہیں، مجھے کہا تعاون کریں گے اور یہاں ڈی چوک میں دھرنے شروع کر دیئے۔ میں نے کابینہ سے کہا تھا ان کو مت چھیڑنا۔ قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ کچھ ارکان نے کہا ان پر لاٹھی چارج ہونا چاہیے۔ لاٹھی چارج کے بغیر کام ٹھیک ہو گیا، چینی صدر پاکستان آرہے تھے اور بار بار منسوخی کا کہا جا رہا تھا، ہمیں چینی صدرکو دھرنوں میں بلانے میں مشکل آرہی تھی، چینی صدر پاکستان آئے اور سی پیک کا معاہدہ ہوا، چینی صدر نے خودکہا سی پیک آپ کیلئے چین کی طرف سے تحفہ ہے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ میں نے اور مریم نواز نے150پیشیاں بھگتیں، کسی ملک میں صدر اور وزیراعظم کو ججز نہیں نکال سکتے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو تاحیات نااہل کر دیا گیا۔ آپ کو مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کاکیا اختیار ہے؟، نیب جج کو6ماہ میں جعلی کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن کو مانیٹرنگ جج بنا دیاگیا، کہاگیا آپ کے اثاثے اور اخراجات آپس میں نہیں ملتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثاقب نثار آڈیو میں کہہ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی کو لاناہے، کیا ثاقب نثارکی آڈیو لیک کا احتساب نہیں ہونا چاہیے؟ یہ سب چیزیں ٹھیک ہوں گی توملک ٹھیک ہوگا، ہمارے دور میں ہر چیز کی قیمت مناسب سطح پر تھی، پھر ایسے شخص کو لایا گیا جس نے ملک میں تباہی مچا دی۔ فیصلہ دینے والے ججز کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمن میرے اچھے دوست ہیں۔ انہوں نے کہا ہم اور آپ مل کر خیبر پی کے میں حکومت بنا سکتے ہیں، میں نے معذرت کی کہا کہ سنگل لارجسٹ پارٹی پی ٹی آئی ہے انہیں حکومت بنانے دیں تو مولانا نے میری بات مان لی۔