16 برس بعد لاہور کا گورنر ہائوس عوامی رنگ میں رنگ گیا
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سردار سلیم حیدر خان نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا کر باقائدہ خدمت کے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔گورنر پنجاب سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری گزشتہ جمعے کو گورنر ہاؤس لاہور میں ہوئی، یاد رہے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے چار مئی 2024 کو سلیم حیدر کی بطور گورنر پنجاب تقرری کی منظوری دی تھی۔ تقریب میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔اس موقع پر سردار سلیم حیدر نے پنجاب کے 39 ویں گورنر کے عہدے کا حلف اٹھایا، لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے سردار سلیم حیدر خان سے گورنر کے عہدے کا حلف لیا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے دو صوبوں میں گورنر کی تعنیاتی اور حلف برداری کے بعد انہوں نے اپنا اپنا منصب سنبھال لیا ہے۔ چند دن پیشتر جب لاہور کے گورنر ہاوس میں گورنر پنجاب کی حلف برداری کی تقریب تھی تو وہ سماں دیکھنے کے قابل تھا قومی اور بین الاقومی میڈیا نے اس تقریب کو جمہوریت کا صحیح رنگ قرار دیا۔ 16 سال بعد پنجاب کے گورنر ہاؤس میں جیئے بھٹو کے نعرے لگے اور جیالوں نے تقریب میں بھرپور نعرے بازی کی، گورنر ہاؤس ’ایک زرداری سب پہ بھاری‘ اور ’جئے بھٹو‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اس سے پنجاب خصوصا لاہور کے کارکنوں کی حوصلہ ا فزائی ہوئی اور ان میں جوش و خروش بڑھا ہے۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اس سے قبل 2008 میں اٹک سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔سردار سلیم حیدر کا تعلق ضلع اٹک سے ہے اور وہ سابق وفاقی وزیر بھی رہے ہیں۔ اسکے علاوہ وہ پیپلزپارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر بھی ہیں۔ سردار سلیم حیدرخان معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز بھی رہ چکے ہیں، وہ وزیر مملکت برائے دفاع اور دفاعی پیدوار بھی رہ چکے ہیں۔آپ 2008 میں اٹک سے این اے 59 سے ایم این اے منتخب ہوئے۔سردار سلیم حیدر خان، جنرل سوار خان، جنرل ٹکا خان، چوہدری الطاف، راجہ سروپ خان کے بعد وہ پانچویں گورنر ہیں جن کا تعلق خطہ پوٹھوہار سے ہے۔ سردار سلیم حیدر خان دھیمے مزاج کی شخصیت ہیں اس لیے پنجاب میں ن لیگ کی حکومت بھی انکے ساتھ آسانی محسوس کریگی لیکن آپ کی تعیناتی سے پارٹی کارکنوں کو بڑا حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بورڈنگ اسکول تلہ گنگ اور میٹرک راولپنڈی سر سید اسکول سے حاصل کا۔ سردار سلیم حیدر خان نے ایف اے اور بی اے گورنمنٹ ڈگری کالج سیٹلائٹ ٹاون سے کیا۔آپ 2008 میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وزیر دفاعی پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔اسی طرح خیبرپختونخوا میں کے نئے گورنر فیصل کریم کنڈی 2008 کی قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر رہ چکے ہیں جبکہ وہ پی ڈی ایم کی حکومت میں وزیراعظم کے مشیر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی کی حکومت میں جب وہ وزیر مملکت تھے تو انہوں نے فتح جنگ اور حسن ابدال کے 52 دیہات کو سوئی گیس کی سہولت پہنچائی۔پی ڈی ایم کی حکومت میں بھی وزیراعظم کے مشیر کی حیثیت سے انہوں نے کافی ترقیاتی کام کروائے آپ ’اپنے کارکن کی اتنی عزت کرتے ہیں کہ انہیں دیکھ کر ہی رک جاتے ہیں۔ علاقے کی ہر غمی خوشی کا حصہ ہوتے ہیں۔ عام آدمی انہیں اپنے قریب تر سمجھتا ہے۔‘ پیپلز پارٹی کی روایت کے مطابق جس روز انہوں نے گورنر پنجاب کا حلف اٹھایا گورنر ہاوس کے دروازے عام آدمی کیلئے کھول دیے گئے۔ دعوت نامے کے بغیر جس نے بھی تقریب میں شرکت کرنی چاہی وہ گورنر ہاوس پہنچ گیا۔ انہوں نے اپنے آبائی گاوں ڈھرنال میں بھی جلسے سے خطاب میں کہا تھاکہ ’میں نہیں چاہتا کہ آپ لوگ مہنگائی کے اس دور میں کرایہ خرچہ کر کے گورنر ہاوس آئیں لیکن جو آئے گا اس کیلئے میرے دروازے کھلے ہیں۔‘ اور انکی حلف کی تقریب میں ساری دنیا نے دیکھا کہ گورنر ہاوس کے دوروازے ہر خاص و عام کیلئے کھلے تھے۔گورنر ایک آئینی عہدہ ہے جو صوبوں اور وفاق کے درمیان ایک رابطے کا ذریعہ ہے۔اسی حوالے سے انہوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف سے ملاقات کی جہاں پر انہوں انہیں گورنر پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور صوبے کی ترقی کیلئے مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پنجاب کی بہتری، پائیدار ترقی اورشہریوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا نیز اقتصادی ترقی، گورننس، تعلیم، صحت کی سہولیات، امن و امان اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر اہم امور پربھی گفتگو کی گئی۔ملاقات میں پنجاب کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔گورنر پنجاب سلیم حیدر خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فوکس عوام کی خدمت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو باہمی اختلافات پس پشت ڈال کر ایک پیج پر ہونا چاہئے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت کے درمیان رابطے بہتر کرنے میں بھر پور طریقے سے کردار ادا کروں گا۔انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی عملداری یقینی بنانے کیلئے پنجاب حکومت کو گورنر ہاؤس سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبے بھر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید موثربنایا جارہا ہے۔پنجاب میں تعلیم، صحت، روڈ انفراسٹرکچر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے متعدد پراجیکٹس کا آغاز کیا ہے۔محروم طبقات کی زندگی میں آسانی کیلئے خصوصی سوشل پروٹیکشن پروگرام شروع کیے ہیں۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ صوبے میں آئین اور قانون کی عمل داری یقینی بنانے کیلئے حکومت کو گورنر ہاؤس سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔
دوسری جانب۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سڑک حادثے میں جاں بحق پیپلز یوتھ لاہور اربن کے جنرل سیکرٹری اصغر علی عرف نونی مہر کے گھرگئے۔پی پی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی اور ایم پی اے نیلم جبار بھی انکے ہمراہ تھے۔گورنر پنجاب نے مرحوم کی والدہ اور بیوہ کے علاوہ بھائی اکمل مہر اور اور اجمل مہرسے بھی دلی دکھ افسوس اور غم کا اظہار کیا۔اس موقع پرگورنر پنجاب نے کہا کہ نونی مہر جیسے نوجوان کارکن کی وفات پارٹی کابہت بڑانقصان ہے۔مرحوم کی پارٹی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کیلئے جو کچھ بھی ممکن ہواکرینگے۔ گورنر کا یہ عمل پارٹی کارکنوں کے حوصلے اور عزم کو تقویت دیگاا ور پاکستان پیپلز پارٹی لاہور سمیت پنجاب میں مقبول ہو گی۔ سردار سلیم حیدر خان نے پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زردای اور صدر آصف علی زرداری کی ہدایات کی روشنی میں جہاں گورنر ہاوس کے دروازے عام کارکن کیلئے کھول دئے ہیں وہ خدمت کے سفر پر بھی گامزں ہیں۔