بھارتی الزامات، چور مچائے شور
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ جارحانہ بیانات بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سیکورٹی اور کسی بھی علاقائی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم پر انسانیت بھی شرمندہ ہے۔وہاں بدترین دہشت گردی کا بازار گرم ہے۔چادر اور چار دیواری کا تقدس بری طرح پامال کیا جاتاہے ہزاروں کشمیری خواتین آج بھی اپنے شوہروں کا انتظار کررہی ہیں جن کو بھارتی فوج مبینہ طور پر قتل یا لا پتہ کرچکی ہے۔گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں ترجمان جماعت اسلامی ایڈووکیٹ زاہد علی کو پلوامہ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا جس پر کشمیریوں نے احتجاج اور مظاہرہ کیا ان پر بھارتی سکیورٹی پل پڑی مظاہرین پر تشدد کرنے کے علاوہ کئی پر امن مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔پاکستان میں افغانستان اور ایران کے ذریعے بھارت دہشت گردی کرواتا ہے۔بھارت کا رویہ چور مچائے شور والا ہے۔وہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کرتا رہتا ہے۔پاکستان کو بھارت میں دہشت گردی میں ملوث قرار دیتا ہے جبکہ اس کی طرف سے خود اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ دو تین سالوں میں اس کی طرف سے 20 مطلوبہ لوگوں کی ٹارگٹ کی کلنک کی گئی ہے۔ پاکستان بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ڈوزیئرز کی صورت میں اقوام متحدہ اور دنیا کی امریکہ جیسی بڑی طاقتوں کے سامنے رکھ چکا ہے لیکن بھارت کے خلاف کبھی کارروائی نہیں کی گئی۔جس سے بھارت کو پاکستان میں مداخلت کی مزید شہہ مل جاتی ہے۔دوسریمالک کی سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کا کلبھوشن کی گرفتاری سے بڑا کیا ثبوت ہوگا۔بھارت کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی نہ ہونے کا مطلب تو یہی لیا جاتا ہے کہ عالمی طاقتیں بھارت کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہیں۔ پاکستان کو بہر صورت اپنے دفاع اور اس کی طرف اٹھنے والے ہاتھ کو مروڑنے کا حق حاصل ہے۔بھارت کے خلاف کاروائی نہ کر کے عالمی قوتیں علاقائی اور عالمی امن کی تباہی کو دعوت دے رہی ہیں۔