وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ آزاد کشمیر
پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو یہ افتخار حاصل ہے کہ وہ جب برسر اقتدار ہوں یا اپوزیشن میں، کشمیر ان کی ترجیحات اور توجہ میں سر فہرست رہتا ہے۔ اس پارٹی کے سربراہ محمد نواز شریف جب طویل جلا وطنی کے بعد2007ء میں پاکستان واپس آئے تو وہ آزاد کشمیر میں 2005ء کے زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے مظفرآباد تشریف لائے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی شاخ آزاد کشمیر میں 26 دسمبر 2010ء کو قائم ہوئی تو 2011ء کے عام انتخابات میں میاں صاحب نے بھمبر سے نیلم تک جون کی گرمیوں میں آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کی قیادت خود کی حالانکہ اس وقت میاں صاحب کی صحت بھی بہتر نہیں تھی وہ عارضہ قلب کے باعث جراحی کے عمل سے گزرنے کے بعد تازہ تازہ پاکستان آئے تھے۔ انہوں نے بھمبر سے نیلم تک آزاد کشمیر کی خستہ و شکستہ حال سڑکوں پر سب حلقوں کا By Road دورہ کیا۔ 2013/17 کی وزارت عظمیٰ کے دوران نوازشریف نے نہ صرف ترقیاتی بجٹ میں دوگنا اضافہ کیا بلکہ ایکٹ 74ء میں تیرھویں ترمیم کے ذریعے کشمیر کونسل کے مالی اختیارات ختم کر کے آزاد کشمیر حکومت اور پارلیمنٹ کو مالی خود مختاری دی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ آزاد کشمیر کے موقع پر گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کی کابینہ سے خطاب کیا اور حالیہ لانگ مارچ کے دوران پرتشدد واقعات کے شہداء کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا۔
اس سے قبل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ اور اس منصوبے کے واٹر چینل ٹنل کی دو بار بندش پر واپڈا حکام کی سخت سرزنش کی کہ اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے منصوبے کی بندش سے اربوں روپے کا جو نقصان ہوا اسکا ذمہ دار کون ھے؟ وزیراعظم نے اسکی فوری تحقیقات کا حکم دیا اور ذمہ داروں کا تعین کئے جانے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے میرپور میں واپڈا کی طرف سے تعمیر کئے جانے والے رٹھوعہ پل کی اسوقت تک تکمیل نہ ھونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور چیئرمین واپڈا کو حکم دیا کہ بلا تاخیر اس پل کی تعمیر کو مکمل کیا جائے۔
اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم نے آزاد جموں و کشمیر میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو "تشویشناک" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان لوگوں کی طرف سے کیے گئے جو جمہوری طریقے سے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے تھے، حالانکہ ان کے اندر ایسے عناصر بھی موجود تھے جن کا واحد مقصد خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنا تھا۔ انہوں نے کابینہ کو یقین دلایا کہ جیسے ہی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم پاکستان سے روانہ ہوگی، پاور ڈویژن کے وزیر اور سیکرٹری زیر التواء مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، مستقبل میں ایسے احتجاج سے گریز کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے وزراء اور واپڈا حکام بھی موجود تھے جنہوں نے انہیں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔ اس سے قبل وزیراعظم نے گزشتہ ماہ 8 مارچ کو بھی مظفرآباد کا دورہ کیا اور آزاد کشمیر میں بارشوں سے ھونے والے نقصانات کی تلافی اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حریت کانفرنس کے راہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور کشمیر کی صورت حال اور کشمیر کاز کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین کی قربانیوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ہر قومی و بین الاقوامی فورم پر کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر سے آنیوالے مہاجرین کے مسائل سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر ممکنہ حل کے لیئے حکومت آزاد کشمیر کو ھدایت دی۔
وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) آزاد جموں وکشمیر چیپٹر کے وفد سے بھی ملاقات کی جس میں پارٹی صدر شاہ غلام قادر ، اراکینِ کابینہ کرنل وقار نور، سردار عامر الطاف،احمد رضا قادری،راجہ محمد صدیق نثارا عباسی،چوھدری اسمعیل، سابق وزراء بیگم نورین عارف،افتخار گیلانی مرتضیٰ گیلانی ،مصطفی بشیر اور دیگر شامل تھے۔ وفد نے آزاد جموں و کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قابو پانے اور مسائل کے حل کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تئیس ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی۔ وفد نے پاکستان کی معیشت کی بحالی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری لانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔
وزیرِ اعظم پاکستان نے مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر کے وفد کو آزاد جموں و کشمیر کی ترقی و خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ہدایت کی تاکہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کو ذیادہ سے ذیادہ ریلیف ملے، انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے دل اپنے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
یہ کیسے ممکن تھا کہ آزاد جموں و کشمیر میں ہمارے بہن اور بھائی مشکل میں ہوں اور ہم چین سے بیٹھیں۔پاکستان کشمیر کاز کو دنیا بھر میں اجاگر کر رہا ہے۔ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے مسلم لیگی وفد کو آزاد جموں و کشمیر میں پارٹی کو مزید منظم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عوام سے اپنے روابط میں مزید بہتری لائیں۔ ملاقات میں وفاقی وزراء بھی شریک ہوئے۔