• news

سی پیک میں افغانستان کی شمولیت کے مخالف نہیں، چین اسے دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن پر قائل کرے: احسن اقبال

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک منصوبے میں افغانستان کی شمولیت کا مخالف نہیں ہے تاہم پاکستان اس امر کا خواہاں ہے کہ چین افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے والے دہشتگرد گروپوں کے خلاف کریک ڈائون کے لئے اسے قائل کرے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کو ایک خصوصی انٹرویو میں افغانستان کی سرزمین پاکستان میں مبینہ طور پر چینی شہریوں پر حملے کیلئے استعمال ہونے کے بارے میں احسن اقبال نے کہا کہ یہ امر تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت چاہتی ہے کہ بیجنگ کابل پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے تاکہ وہ سرحد پار دہشتگردی کے خلاف کارروائی کرے ۔ ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ چین افغانستان کو قائل کرے گا کیونکہ افغانی خطے میں چینی حکومت کی بات سنتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ فوج کا خصوصی یونٹ چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے خدمات سرانجام دے رہا ہے اور پاکستان اس ضمن میں مزید اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب آپ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہوں تو دہشتگرد ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔ روس اور امریکہ جیسی بڑی طاقتیں بھی اس کا شکار رہی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ چینی حکومت نے بڑے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اس طرح کے بزدلانہ اقدامات چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹا سکتے۔ احسن اقبال نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے چینی قرضوں پر واشنگٹن کی تشویش کو رد کرتے ہوئے کہا کہ چین نے بہت زیادہ انڈرسٹینڈنگ کا مظاہرہ کیا۔ چاہتے ہیں کہ جس طرح چین پاکستان کی مشکلات کو سمجھتا ہے اسی طرح آئی ایم ایف اور دیگر دوست بھی پاکستان کو اس حد تک سمجھیں گے۔ اگر چین انفراسٹرکچر یا ہارڈویئر کی تعمیر میں ہماری مدد کر رہا ہے تو ہم خواہش مند ہیں کہ امریکہ ہمارے طالب علموں اور محققین کو سکالر شپ کے ذریعے اس ہارڈویئر کو چلانے کیلئے ہمارے سافٹ ویئر کی تشکیل میں مدد کرے گا۔ اسی طرح پاکستان اپنے دونوں دوستوں امریکہ اور چین سے مستفید ہو سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کو اپنا تذویراتی دوست سمجھتا ہے اور پاکستان کا اس پر اعتماد ہے ۔ ملک کی سٹاک ایکسچینج میں حالیہ شاندار کارکردگی مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار ہے اور اسی طرح چینی سرمایہ کاروں اور چینی حکومت کی جانب سے بھی حکومت پاکستان کے اقدامات پر اعتماد کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن