بشکیک سے طلبہ آمد جاری ذمہ داروں ک امحاس کا محاسبہ کیا جائے اسحاق ڈار کی غزوز یرخارجہ سے ملاقات
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ ) کرغز ستان میں بیرون ملک طلبا کیخلاف پرتشدد واقعات کے معاملہ پر اسحاق ڈار کی کرغزستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آستانہ میں کرغز وزیر خارجہ سے ملاقات کی، اسحاق ڈار نے کہا پاکستان کی بنیادی تشویش اپنے شہریوں کی سلامتی اور تحفظ ہے، نائب وزیر اعظم نے پاکستانی طلبا میں عدم تحفظ اور خوف کے جذبات کا اظہار کیا، اسحاق ڈار نے پاکستانی طلبہ کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی درخواست کی۔ نائب وزیراعظم نے پاکستانی طلبہ پر حملوں کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کی بھی درخواست کی، کرغز وزیر خارجہ نے کہا کہ کرغز حکومت نے امن و امان کی بحالی کے لئے تیزی سے کارروائی کی ہے، فسادات کے مرتکب افراد کو کرغز قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔ کرغز وزیر خارجہ نے اسحاق ڈار کو پاکستانی شہریوں کی حفاظت اور پاکستان واپسی کے خواہشمند طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی کے لئے مکمل سہولت کے بارے میں یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، حکومت کی پوری توجہ پاکستانی طلبہ پر مرکوز ہے، بشکیک سے واپس آنے والے طلبہ کی سہولت کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے، اللہ کا شکر ہے کہ بشکیک واقعہ میں کوئی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔ یہ بات انہوں نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بشکیک سے خصوصی پرواز کے ذریعے پاکستان آنے والے 170 پاکستانی طلبہ کے استقبال کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کرغزستان کی مقامی ایئر لائن ایرو نومیڈ کی چوتھی پرواز پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لے کر آئی ہے ۔540 طلبہ پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں۔ ہماری کوشش ہوگی کہ طلبہ کو حالات بہتر ہونے پر واپس بھجوایا جائے تاکہ وہ اپنی ڈگریاں مکمل کر سکیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر پاکستان واپس آنے والے طلبہ کے استقبال کے لئے وزراایئر پورٹس پر موجود ہیں تاکہ طلبہ کو یہ احساس نہ ہو کہ وہ تنہا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ طلبا ہمارا مستقبل ہیں، انہیں کوئی مشکل پیش نہ آئے، حکومت ان کے معاملات خود دیکھ رہی ہے، ہماری اولین کوشش ہوگی کہ پاکستانی طلبہ کے مسائل حل کئے جائیں۔ ہمیں اس واقعہ پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اسپیشل فلائیٹ زخمی طلبہ کو لے کر پاکستان آ رہی ہے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے ایئر پورٹ پر پاکستان پہنچنے والے طلبہ کا استقبال کیا اور انہیں پھول پیش کئے۔ اس موقع پر طلبا اور ان کی فیملیز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے یقین دلایا کہ طلبہ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ دوسری طرف وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بشکیک سے خصوصی طیارے سے علی الصبح پہنچنے والے متاثرہ طلبہ کا استقبال کیا۔نہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جو بھی آنا چاہے حکومت پاکستان اس کو ہرقسم کا تعاون فراہم کرے گی۔