مقبوضہ کشمیر : تلاشی کارروائیاں جاری ، گونگی خاتون سمیت 3نوجوان گرفتار
سرینگر(نوائے وقت رپورٹ)مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع راجوری میں آزاد جموں وکشمیر کی ایک 45سالہ گونگی خاتون کو گرفتار کر لیا جس نے غلطی سے کنٹرول لائن عبورکی تھی۔آزاد جموں و کشمیر کے علاقے کوٹلی سے تعلق رکھنے والی خاتون غلطی سے کنٹرول لائن عبور کر گئی تھی اور اسے بھارتی پولیس نے ضلع کے علاقے پکھرن میں گرفتارکیا۔جبکہ ضلع پونچھ میں تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پویس نے افطار احمد المعروف کاکا، خورشید احمد اور غلام عباس کو ضلع کے علاقے مینڈھر گرسائی سے گرفتار کیاہے ۔ یہ تینوں گرسائی کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔پولیس نے ان نوجوانوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے انکی گرفتار ی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر عسکروں پسندوں کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ دوسری جانب ضلع جموں میں ایک نوجوان ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راج باغ کے علاقے میں جموں پٹھانکوٹ ریلوے ٹریک پر ٹرین نے ایک نوجوان کو کچل دیا۔ ایک اور واقعے میں ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں نیشنل کانفرنس کی انتخابی ریلی کے دوران چاقو کے حملے میں تین افراد زخمی ہو گئے۔ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری محکموں سے کشمیری ملازمین کو نکالنے کے لئے عدلیہ کے ساتھ ساتھ اپنے الیکشن کمیشن کو بھی استعمال کر رہی ہے۔تازہ ترین اقدام میں مقبوضہ علاقے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نام پر40کے قریب سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔