گندم سکینڈل: 4 افسر معطل، سابق سیکرٹری فوڈ کیخلاف کارروائی کی منظوری
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران دور حکومت میں اضافی گندم درآمد کرنے کے سکینڈل میں حکومت نے سرپلس گندم امپورٹ کرنے کے ذمہ داروں کا تعین کر لیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارشات کی روشنی میں وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے 4 افسروں کو معطل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ سابق وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی محمد آصف کے خلاف باضابطہ کارروائی کی منظوری دی گئی جبکہ سابق ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن اے ڈی عابد کو معطل کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فوڈ سکیورٹی کمشنر ون ڈاکٹر وسیم، ڈائریکٹر سہیل کو بھی معطل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ذمہ دار افسروں پر ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے کا چارج لگایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے فیض آباد دھرنا واقعہ کے انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انکوائری کمیشن نے اپنے ٹرمزآف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق کام نہیں کیا۔ کابینہ نے اس حوالے سے کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی ہے جو اس سلسلہ میں اپنی سفارشات پیش کرے گی جبکہ وفاقی کابینہ نے پاکستانی شہریت کے حامل تین ملزمان کی حوالگی کیلئے حکومت پاکستان اور برطانوی حکومت کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی بھی منظوری دیدی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کی جانب سے فیض آباد دھرنا واقعہ کے انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی اور اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے اس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ انکوائری کمیشن نے اپنے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق کام نہیں کیا۔ وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جو اس سلسلے میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پبلک سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ گوئینگ ڈونگ، چین کی جانب سے بلوچستان پولیس کو عطیہ کئے جانے والے پولیس آلات کو ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی منظوری دے دی تاہم ان آلات پر فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لاگو ہو گی۔ وفاقی کابینہ نے ہدایت کی کہ مستقبل میں اس طرح کے تمام عطیات اور گرانٹس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پاکستانی شہریت کے تین ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے حکومت پاکستان اور حکومت برطانیہ کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی طرف سے نیشنل لائیوسٹاک بریڈنگ پالیسی 2022 پیش کی گئی ۔ وفاقی کابینہ نے ہدایت کی اس پالیسی پر نجی شعبے سے مشاورت کے بعد اسے دوبارہ کابینہ کو پیشِ کیا جائے۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر نیشنل اینیمل ہیلتھ، ویلفیئر اینڈ ویٹرنری پبلک ہیلتھ ایکٹ 2024 کے حوالے سے قانون سازی کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد اور گرد ونواح کے لئے ایک اعلیٰ معیار کے سلاٹر ہاؤس کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں منصوبے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ وفاقی کابینہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی سفارش پر فلسطین کے لئے این ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سامان بھجوانے کی بعد از وقوع / ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری دے دی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جرمنی کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں جرمن سرمایہ کاری میں اضافہ کے وسیع امکانات موجود ہیں، دونوں ممالک کے درمیان متبادل توانائی، صنعت، معدنیات، آئی ٹی، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جرمنی کی این جی او گلوبل بریجز، برلن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں گلوبل بریجز کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز ہینس ایلبرٹ، چیف ایگزیکٹو آفیسر نکولس البرچٹ اور جرمنی سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد اور سرمایہ کار شامل تھے۔ ملاقات میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گرینیس، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔ وفد نے پاکستان کی کاربن کریڈٹ مارکیٹ اور موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، پاکستان جرمنی کو یورپ میں اپنا ایک اہم شراکت دار تصور کرتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی موجودہ سطح کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے یہ بات ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی کی قیادت میں سمندر پار مقیم کشمیری کارکنوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کی حالت زار کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی بڑھانے کے لیے کشمیری کارکنوں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر موقع پر کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حمایت میں آواز اٹھائی۔ دریں اثناء نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سارک سیکرٹری جنرل محمد غلام سرور نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے انہیں سارک کے 15 ویں سیکرٹری جنرل کے طور پر تقرر کی مبارک باد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل تنظیم کی بجالی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم نے بنگلہ دیش کی ہم منصب کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاkستان بنگلہ دیش کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ملک میں فور جی سروسز کا معیار بہتر بنانے کیلئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں، پاکستان ڈیجیٹل کمشن کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، اگلے پانچ سال میں 15 لاکھ افراد کوآئی ٹی ٹریننگ دی جائے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے امور پر اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے حکومت کا ساتھ دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی انٹرپرینیورز نے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ اور ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں فور جی سروسز کا معیار بہتر بنانے کیلئے مناسب اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان کو ہدایت کی کہ سافٹ ویئر پراڈکٹس کے برآمد کنندگان کے ڈیبٹ کارڈ اور فارن کرنسی کے معاملات میں بنکوں کی طرف سے کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں آئی ٹی پروفیشنلز کی تعداد بڑھانے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمشن، جامعات اور تربیتی ادارے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے ملکی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات میں ماہرین سے مشاورت کو اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ سب کا مشاورتی کمیٹی میں شرکت پر مشکور ہوں۔ پاکستان کی معاشی صورتحال پہلے سے بہتر ہے۔ حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے۔ مہنگائی میں کمی کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ آئندہ بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو سہولیات فراہم کریں گے۔