گارنٹی سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے، طاہراشرفی
اسلام آباد (آئی این پی ) چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی نے کہا ہے کہ گارنٹی سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ مذاکرات چاہتے ہیں لیکن اناقربان کرناہوگی۔ بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر علامہ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی خودپرقابو رکھتے تو یہ نوبت نہ آتی ، ان کی حکومت کسی نے نہیں انہوں نے خود گرائی۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ گارنٹی سے کہتاہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اس ملک کے لئے سب کے پاں پکڑنے کو تیارہوں لیکن سوال یہ ہے معاملات کی بہتری کیلیے بانی پی ٹی آئی کا ضامن کون بنے گا، دنیا میں کوئی ایسا شخص ہیجو بانی پی ٹی آئی کا ضامن بنے، بطور صدر عارف علوی نے کوشش کی تواس وقت بھی ضامن کا سوال ہوا۔ علامہ طاہراشرفی نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو قمرباجوہ نے کہا تھا مستعفی نہ ہوں، 3 ووٹ کا فرق ہے لیکن بانی پی ٹی آئی غلط معلومات پر مفروضہ بنا چکے تھے کہ قمرباجوہ ان کے خلاف ہیں۔ پاکستان علما کونسل کے سربراہ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے بات کرنے کو کہا تو جواب ملا قمرباجوہ شہبازشریف سے مل گیا ہے ، بانی پی ٹی آئی کو مستعفی ہونیسے 3روز قبل کہا فوج آپ کے خلاف ہوتی تو میں آپ کے پاس نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ادارے کی جانب سے ناراض ایم این ایز کی لسٹ دی گئی اورکہا گیا انکو راضی کرلیں، 12ایم این ایز مجھ سے رابطے میں تھے، جو صرف بانی پی ٹی آئی کے نہ ملنے پر ناراض تھے،بانی پی ٹی آئی ان کو بلاکر راضی کر سکتے تھے، اپنی غلطی بھی تومان لیں، وپ ایم کیوایم کیپاس گئے تو وہاں جاکر بات ہی نہیں کی۔ سابق آرمی چیف سے متعلق طاہراشرفی نے کہا کہ قمرباجوہ سے ملاقات ہوتی ہیوہ کہتیہیں کہ سچ بول دیا تو یہ سب منہ چھپاتے پھریں گے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد بیرونی سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہوئے ہیں، دوست ممالک پریشانی کے بغیر پاکستان میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، پہلے فیز میں 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری آرہی ہے ، جو 30 ارب ڈالرز تک پہنچے گی، سرمایہ کاری لانے کا سارا کریڈٹ وزیراعظم شہبازشریف اور سپہ سالار کو جاتا ہے۔