ایرانی ہیلی کاپٹر کو گرانے میں واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں، امریکہ
واشنگٹن (آئی این پی)امریکا نے کہا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ہونے والے حادثے کا جائزہ لے رہے ہیں۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا کو ابھی تک ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، ایران میں صدر کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کا جائزہ لے رہے ہیں، یہ بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ تحقیقات کا کیا نتیجہ سامنے آتا ہے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجوہات کا علم نہیں، ایرانی ہیلی کاپٹر کو گرانے میں واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں، میں طیارے کے حادثے کی وجہ کا اندازہ نہیں لگا سکتا، ہم ایرانی صدر کی موت کے بعد علاقائی سلامتی پر وسیع اثرات مرتب ہوتا نہیں دیکھ رہے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے مدد طلب کی تھی،ایران پر عائد پابندیاں جاری رہیں گی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا بریفنگ میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پر امریکی حکومت کی جانب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں نئے صدر کا انتخاب ہوگا۔ ایرانی عوام کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے امریکا سے مدد طلب کی تھی تاہم مدد فراہم کرنے کی تفصیلات بتانے سے گریزکرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت خراب موسم میں 45 سال پرانا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے فیصلے کی ذمہ دار ہے۔ امریکی ترجمان نے دعوی کیا کہ ایرانی حکومت نے اپنے طیاروں کو دہشت گردی کو سپورٹ کرنے کے لیے استعمال کیا۔ ایرانی حکومت پر پابندیاں جاری رکھیں گے۔