• news

سائفر کیس: ڈونلڈ لو کا امریکی کمیٹی میں بیان بطور شہادت لانا چاہتے ہیں: پراسیکیوٹر

اسلام آباد (وقائع نگار+ نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے سائفر کیس میں تعینات دونوں سٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے پراسیکیوٹر ذوالفقار علی نقوی سے کہا کہ حامد علی شاہ کو کہیں آ جائیں اگر وہ نہیں آ سکتے تو آپ دلائل دیں گے۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اپیلوں پر سماعت کی تو ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار علی نقوی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ والدہ کی طبیعت کی خرابی کے باعث نہیں آ سکے۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکیل سلمان صفدر بھی عدالت میں موجود تھے۔ جبکہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے تعینات دونوں سٹیٹ کونسلز اور ایڈووکیٹ جنرل بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ چیف جسٹس نے ذوالفقار نقوی سے استفسار کیا کہ آپ نے آج کوئی متفرق درخواست بھی دائر کی ہے؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست دائر کی ہے، سلمان صفدر نے کہا کہ آج شاہ صاحب نہیں آ سکے، کل انہوں نے تقریباً اپنے دلائل مکمل کر لئے تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ حامد علی شاہ کی والدہ کو صحتیاب کرے ، آپ اس درخواست پر کچھ کہنا چاہتے ہیں ؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ جی ہم نے بیان کا ٹرانسکرپٹ جمع کرانا ہے ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹرانسکرپٹ کیا ہے ؟ اضافی شواہد کے اپیل سے متعلقہ ہونے کو عدالت نے دیکھنا ہوتا ہے ، ہمیں کیا پتہ کہ اضافی شواہد ضروری ہیں یا نہیں ہیں ، اپیلیں اب حتمی مرحلے میں ہیں ، کل شاہ صاحب نے کہا تھا کہ وہ آج اپنے دلائل مکمل کر لیں گے ، آپ نے درخواست دے دی ، آپ کا حق ہے ، ہم اس کو دیکھ لیں گے ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ کیا آپ نے ان اپیلوں کو دو تین مہینے التواء کا شکار رکھنا ہے ؟ ذوالفقار نقوی نے کہا کہ اس درخواست کو اور مرکزی اپیل کو بھی پیر یا منگل کے لئے رکھ لیں ، سلمان صفدر نے کہا کہ میں اس کو بالکل برداشت نہیں کروں گا ، ذوالفقار نقوی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر حامد علی شاہ نہ آئے تو میں دلائل دے لوں گا ، چیف جسٹس نے کہا کہ حامد علی شاہ سے کہیں کل آ جائیں ورنہ آپ ہی دلائل دیں ، ذوالفقار نقوی نے کہا کہ مجھے دو دن کا وقت دے دیں ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا آپ ڈونلڈ لو کو پیش کرنا چاہتے ہیں ؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ جو امریکہ میں کمیٹی کے سامنے ڈونلڈ لو کا بیان ہوا وہ ہم بطور شہادت لانا چاہتے ہیں ، عدالت نے کہا کہ کرمنل لا میں پہلے آپ نے بتانا ہے کہ وہ شہادت متعلقہ ہے یا نہیں ، عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل کو دو اسٹیٹ کونسلز کے ساتھ پیش ہونے کا کہا تھا ، اسٹیٹ کونسلز کی تعیناتی کب ہوئی تھی ؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 26 جنوری 2024 کو عدالت کی درخواست پر دو اسٹیٹ کونسلز تعینات کئے گئے ، عدالت نے استفسار کیا کہ دونوں اسٹیٹ کونسلز نے کب سے سماعت میں حصہ لیا ؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 27 جنوری 2024 کو دونوں اسٹیٹ کونسلز پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ عدالت نے سائفر کیس میں تعینات دونوں اسٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کل شاہ صاحب کو کہیں آ جائیں اگر وہ نہیں آ سکتے تو آپ دلائل دیں گے ، عدالت نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پانڈ سکینڈل ریفرنس میں مزید دو گواہان پر جرح مکمل ہونے پر مزید گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی جبکہ ملزمان کی جانب سے سماعت معمول کے مطابق کرنے کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ای پیپر-دی نیشن