وزیراعظم کی تہران میں تعزیتی رسومات میں شرکت
سیاست اور صحافت اور معیشت بہت سارے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن کی وجہ سے عام پاکستانی روز مرہ کی زندگی پر اثرات مرتب ہوں گے، عام انتخابات اور نمائندہ حکومتوں کی تشکیل کے بعد سے اس بار ملک میں سیاست کی تلخی میں کمی کے بجائے ابھی اضافہ ہی دکھائی دیتا ہے ، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب عدالتوں میںزیر سماعت کیسز کے حوالے سے اہم ریمارکس سامنے نہ آتے ہوں ،اپوزیشن کی ایک سیاسی جماعت اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان کشیدگی پر مبنی بیانات کا تبادلہ رہتا ہے، جس سے عام آدمی کی زندگی میں ٹھہراؤ ناپید ا نہیں ہو سکتا ۔ ہے، خطے میں بڑے اہم واقعات رونما ہو رہے ہیں، بھارت میں عام انتخابات کا مرحلہ آگے کی طرف بڑھ رہا ہے، اور جون کے ابتدائی ایام میں اس کے نتائج بھی سامنے آ جائیں گے، افغانستان کی صورتحال بھی دگرگو ں ہے ، حکومت پاکستان کے متعدد بیانات اور دنیا کے اہم دارالحکومتوں سے جاری ہونے والے بیانات میں افغان طالبان قیادت کو یہ باور کرایا گیا ہے کہ وہ ذمہ دار قیادت کا رول ادا کریں ، اور اپنی سرزمین کو کسی بھی دہشت گرد گروپ کے استعمال میں نہ آنے دیں۔برادر ہمسایہ ملک ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے فضائی حادثے جا بحق ہونے کے سانحے کی وجہ سے ایرانی حکومت اور پاکستانی عوام ابھی صدمے سے دوچار ہے۔ یہ حادثہ مسلم دنیا کے لیے بہت دکھ کا باعث بنا ہے، اس حادثہ کے پس منظرسے میں بہت سی چہ مہ گوئیاں بھی سامنے آئی ہیں، ایرانی حکومت یقینی طور پر اس حادثہ کی وجوہات کا تعین کر رہی ہوگی، اور حادثہ کی ہر پہلو پر تحقیقات کی جائے گی۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اپنی وفات سے کم و بیش ایک ماہ قبل پاکستان کے دورے پر ائے تھے، ان کا پرتو پاک خیر مقدم کیا گیا تھا اور پاکستان اور ایران کے درمیان بہت سے معاہدات پر بھی دستخط ہوئے تھے، ایران کے صدر اور وزیر خارجہ کی وفات کے بعد، حکومت پاکستان نے فوری طور پر ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا اور قومی پرچم کو سرنگو ں کر دیا گیا، صدر ابراہیم رئیسی کے دور ے میں پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کوئی ایک نئی جہت ملی تھی، ایرانی عوام کے دکھ پاکستانی عوام محسوس کیا ہے ، ملک کی تمام سیاسی قیادت نے اس حادثہ کے حوالے سے تعزیتی بیانات جاری کیے، وزیراعظم شہباز شریف ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی وفات پر تعزیت کے لئے ایران چلے گئے۔، وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی گئے ،ایران کے دارالحکومت تہران میں صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ وزیرِ خارجہ اور دیگر کی بھی نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نمازِ جنازہ پڑھائی جس میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے بھی شرکت کی۔ نمازِ جنازہ میں 40 سے زائد اعلیٰ سطح کے غیرملکی وفود نے شرکت کی، غیرملکی وفود میں 10 سربراہانِ مملکت اور 30 سے زائد وزرا اور اعلیٰ عہدیدار شامل تھے، وزیراعظم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے ملاقات کریں گے اوران تعزیتی رسومات کے دوران پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے نمائندگی کریں گے ملک میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے اور اسی پس منظر میں پاکستان اور ٓائی ایم ایف کے درمیان نئے قرضہ پروگرام کے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کے اندر موجود ہے جس کے ساتھ گیس بجلی نئی ٹیکسیشن ،بجٹ کے خسارہ، برآمدات، درآمدات، اور دوسرے امور پر بات چیت جاری ہے، امکان ہے کہ پاکستان کا بجٹ چھ یا سات جون کو پیش کیا جائے گا اور اس سے پہلے، اقتصادی سروے جاری ہوگا، مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کو بھی حتمی شکل دی جا رہی ہے اور ایسا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ملک کا آئندہ ترقیاتی پروگرام ایک ہزار ارب روپے کے مساوی ہوگا، وزارت خزانہ نے ابھی اقتصادی امور کو ترقیاتی بجٹ کی سیلنگ کے بارے میں نہیں بتایا ہے، عوام اس بات کا خدشہ بجا طور پر محسوس کر رہے ہیں کہ ٓائی ایم ایف کے وفد کے ساتھ مذاکرات کی تکمیل کے بعد ملک کے اندر مہنگائی کے ایک نئے سلسلے کا آغاز ہوگا، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھیں گے، اور ٹیکسوں کے بوجھ کو بڑھایا جائے گا، حکومت کو بجٹ میں ریلیف کے اقدامات پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہیے ۔آئی ایم ایف سے مذاکرات کے سلسلے میں گھریلو، کھاد، سی این جی، سیمنٹ سیکٹر کے لیے گیس مہنگی کرنے کی تیاریاں کر لی گئیں۔اس شیئر پلان میں اگست سے گیس کے نرخوں میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس میں رواں مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دے دی گئی ہے۔ رواں مالی سال کے لیے صنعتی اورخدمات شعبے کی گروتھ 1.21 فیصدرہی پاکستانیوں کی فی کس آمدنی اور ملک کی معیشت کے حجم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔