کینیڈ ین صوبے کی امیگریشن پالیسی تبدیل سب سے زیادہ بھارتی طلبہ متاثرہ انڈیابرس پڑا
اوٹاوا (این این آئی) کینیڈا کے سب سے چھوٹے صوبے پرنس ایڈورڈ آئی لینڈ نے اپنی امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کردی ہے جس کے تحت امیگرنٹس کی تعداد میں 25 فیصد کمی کی جائے گی۔ سب سے زیادہ بھارتی طلبہ متاثر ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پرنس ایڈورڈ آئی لینڈ سے سیکڑوں بھارتی طلبہ کو ڈی پورٹیشن کا سامنا ہے۔ انہوں نے امیگریشن پالیسی میں تبدیلی پر شدید احتجاج کیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت صرف ہیلتھ کیئر، چائلڈ کیئر اور تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والوں کو ترجیحی بنیاد پر ویزے جاری کیے جارہے ہیں۔ تعلیمی ویزے پر آکر مختلف شعبوں میں کام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔ کینیڈا کے دیگر صوبوں کی طرف پرنس ایڈورڈ آئی لینڈ میں بھی تعلیمی ویزے پر آنے والوں کے معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے مقامی آبادی میں عدمِ تحفظ کا شدید احساس پایا جاتا ہے۔ ہیلتھ ورکرز کی شدید کمی کے باعث صحتِ عامہ کا گراف گر رہا ہے اور لوگ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس حوالے سے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔ بھارتی میڈیا نے پرنس ایڈورڈ آئی لینڈ کی امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کو بھارت مخالف قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید شروع کردی ہے۔ بھارتی میڈیا کا الزام ہے کہ امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کے نام پر بھارتی طلبہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔