غیرملکی سرمایہ کاری میں سرخ فیتہ برداشت نہیں: شہباز شریف
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عسکری قیادت نے ملکی سرمایہ کاری میں اہم کردار ادا کیا، وقت کے ساتھ ساتھ ایس آئی ایف سی کی اہمیت نے ناقدین کے منہ پر تالا لگا دیا۔ کانٹوں سے گزرنا ہوگا، کوئی ٹونہ ساتھ نہیں دے گا۔ یہ بات انہوں نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، چاروں وزرائے اعلیٰ، وزیر اطلاعات ، وزیر خزانہ، وزیر داخلہ، وزیر دفاع، وزیر منصوبہ بندی، وزارت تجارت، وزیر قانون و انصاف، وزیر آبی وسائل اور چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز سمیت مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کے دورہ عرب امارات کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے بارے میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور غیر ملکی سرمایہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری پر رپورٹ پیش کی گئی اور داخلی سکیورٹی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اینٹی سمگلنگ پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو ایس آئی ایف سی میں ساتھ لے کر چل رہے ہیں، چاروں صوبے ایس آئی ایف سی پر اعتماد کرتے ہیں، سعودیہ اور یو اے ای یکسو ہیں کہ تمام سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے ذریعے ہی ہو گی۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹیلائزیشن کے لیے غیر ملکی فرم کو ہائر کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے حوالے سے فوجی اور سول افسران مل کر کام کر رہے ہیں، جرمن سرمایہ کاروں نے بھی ایس آئی ایف سی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ہم بہت جلد اپنے اہداف کو حاصل کر لیں گے۔ شہباز شریف نے بتایا کہ ہمارا دورہ سعودیہ عرب اور یو اے ای کامیاب رہا ہے، عسکری قیادت نے ملکی سرمایہ کاری میں اہم کردار ادا کیا، وقت کے ساتھ ساتھ ایس آئی ایف سی کی اہمیت نے ناقدین کے منہ پر تالا لگا دیا۔ تجارتی اور معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تحت مختلف اقدامات اور منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی کابینہ، وزراء اعلیٰ اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اپیکس کمیٹی ارکان نے دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی خوشحالی کے لئے حکومتی اقدامات میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ سماجی و اقتصادی بہبود کے لئے حکومتی اقدامات پر تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی۔ اپیکس کمیٹی نے سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا اور ریاستی اداروں کی نجکاری پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔ اپیکس کمیٹی نے نجکاری کے جاری عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور متلقہ سٹیک ہولڈر سے مل کر نجکاری کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا۔دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسداد سمگلنگ کے حوالے سے سول آرمڈ فورسز کی کارکردگی سے متعلق اہم اجلاس ہوا، وزیراعظم نے سمگلنگ میں کمی لانے کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آپ لوگوں پر فخر ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سول آرمڈ فورسز کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی، جدید آلات اور ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، آئی جیز ایف سی خیبر پی کے اور بلوچستان، ڈی جیز رینجرز پنجاب اور سندھ، ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈز اور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔