• news

گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت ملتوی ، پاکستان کو مفاہمت کی ضرورت : فواد چودھری

لاہور (خبر نگار) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خواجہ سرائوں کے بارے میں لوگوں کو معلومات کم ہے، انہوں نے حکومتیں کی ہیں۔ رؤف حسن پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، میں نے استحکام پارٹی کبھی جوائن ہی نہیں کی تھی۔ وہ گذشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی میں کون مظبوط ہے تاریح گواہ ہے، ہمیشہ سے عدلیہ ہی مظبوط رہی ہیں۔ پیمرا نوٹیفکیشن کا مطلب اوپن ٹرائل کو بند کرنے کے مترادف ہے۔ پیپلیز پارٹی اور مسلم لیگ کو اجلاس کرنا چاہیے اور اپنی پوزیشن کلئیر کریں، عمران خان اس ملک کی سیاست کے شطرنج کا بادشاہ ہیں۔ پاکستان کو کسی انار کی کی طرف لے کے جانا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ پاکستان میں مزاحمت کی نہیں مفاہمت کی ضرورت ہے۔ طاقتور لوگوں کو مفاہمت دکھانی ہوگی جو لوگ طاقت میں ہیں ان کو آگے قدم بڑھانے ہوں گے، جو لوگ جیلوں میں ہیں ان کے ساتھ تو پہلے ہی بہت ناانصافیاں ہوئی ہیں۔ عدت میں نکاح جیسے جھوٹے کیس بنائے گئے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر فواد چودھری کی گرفتاری سے روکنے اور جے آئی ٹی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت 29 مئی تک ملتوی کر کے وکلاء کو دلائل کے لئے طلب کر لیا۔ ہائیکورٹ نے فواد چودھری کی حفاظتی ضمانت میں توسیع اور تمام مقدمات کو یکجا کرنے کے لئے درخواستوں پر سماعت کی۔ دو رکنی بنچ نے دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ای پیپر-دی نیشن